نیروبی ٗ پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ آن لائن) ایک میڈیکل رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ صحافی ارشد شریف کو دو مختلف سمتوں سے ہائی ولاسٹی فائر آرمز کی گولیاں لگنے سے متعدد زخم آئے تھے۔ روزنامہ جنگ میں مرتضیٰ علی شاہ کی خبر کے مطابق ایک Chiromo Mortuary پیتھالوجسٹ نے کینیا
پولیس کیلئے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لکھا کہ سینئر پاکستانی صحافی کی موت انٹرمیڈیٹ رینج سے تیز رفتار آتشیں اسلحہ کے استعمال سے سر اور سینے پر گولی لگنے سے ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کی ایک کاپی دستیاب ہے، جس میں موت کی وجہ ملٹی پل زخموں کے طور پر درج کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیروبی ڈاؤن ٹاؤن کے مردہ خانے میں جب صحافی ارشد شریف کی لاش لائی گئی تو وہ نمایاں طور پر پیلی تھی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مراد سعید نے چیئرمین پی ٹی آئی پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا حوصلہ دیکھا کہ گولیاں لگنے کے باوجود عوام کو ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف قتل کیس کے ثبوت تین مختلف مقامات پر رکھے ہیں، اگر مجھے راستے سے ہٹایا گیا تو بھی یہ ثبوت کسی اور طرح سے سامنے آئیں گے، ارشد شریف کی والدہ کے مطالبے پرکمیشن بنے گا تو ثبوت سامنے رکھوں گا۔سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ جب مالا کنڈ میں ایک کھیل کھیلا جارہا تھا، اس وقت جب میں حقائق سامنے لایا تو مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ مراد سعید نے کہا کہ مالا کنڈ میں ہم نے سازش کو عوامی طاقت سے ناکا بنا دیا۔