ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سلمان رشدی کے سرکی قیمت مقرر کرنے پر ایرانی ادارہ امریکی پابندیوں کی زد میں آگیا

datetime 29  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکہ نے ایران کی خرداد فاونڈیشن پر پابندی لگا دی ہے۔ اس ایرانی ادارے پر پابندی شاتم رسول سلمان رشدی کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اس کے خلاف خرداد فاونڈیشن کے مقرر کیے گئے انعام کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔ ایران کے اس ادارے پر لگائی گئی

پابندی کی وجہ یہ بنی ہے کہ اس ادارے نے کئی سلمان رشدی کے سر کی قیمت مقرر کئی ملین ڈالر مقرر کر رکھی ہے۔یہ امریکی اقدام سلمان رشدی پر حالیہ ماہ اگست میں کیے گئے ایک قاتلانہ حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے نتیجے میں شاتم رسول اپنی ایک آنکھ کی بینائی محروم اور ایک بازو کو حرکت دینے سے معذور ہو چکاایرانی ادارے خرداد فاونڈیشن نے 1989 میں سلمان رشدی کے سر کی قیمت مقرر کی تھی جب وہ اپنے ملک بھارت میں رہتا تھا اور اس نے اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیوں پر مبنی کتاب لکھی تھی۔ بعد ازاں سلمان رشدی کو لندن میں پناہ دے دی گئی ۔ وہ اب لندن اور امریکہ میں ہی رکا ہو ا ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں خرداد فاونڈیشن کو بطور خاص دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ماہ اگست میں ایک لبنانی نژاد امریکی مسلمان کے چاقو حملے کی زد میں آنے والا سلمان رشدی ابھی تک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ کیونکہ حملے کے دوران اس کے جگر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…