راولپنڈی (آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے لئے اعلیٰ عدلیہ نے پیرامیٹر طے کر دیئے ہیں عمران خان قانون کے مطابق پر امن احتجاج کے لئے اسلام آباد آئے تو وفاقی حکومت عدالت کی جانب سے تفویض کردہ ذمہ داریاں پوری کرے گی لیکن اگر کسی نے چڑھائی کرنے کی کوشش کی
تو بری نیت سے آنے والوں کو ایسے انجام کو پہنچائیں گے کہ جتھہ کلچر کی سوچ کو جڑ سے ختم کر دیں گے جتھہ کلچر کے فروغ سے ملک تباہ ہو رہا ہے اور ریاست کا وجود خطرے میں ہے کسی تولے کو اپنی حماقت، تکبر اور پاگل پن کی وجہ سے قوم کو غریب الوطنی کی جانب دھکیلنے نہیں دیں گے ارشدشریف کے کو ملک چھوڑنے کے لئے دباؤڈالنے،ملک چھوڑنے میں سہولت فراہم کرنے اور جھوٹے تھریٹ الرٹ جاری کرنے سمیت تمام پہلوؤں پر تحقیقات کے لئے حکومت نے کمیشن تشکیل دے دیا ہے جو تحقیقات کے لئے جس کو چاہے طلب کر سکتا ہے، چڑھائی کیلئے آنے والے جتھے کا ایسا انجام ہو گا آئندہ کوئی سوچے گا بھی نہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز راولپنڈی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میں نئے پاسپورٹ کاؤنٹراور پاسپورٹ فیس آسان ایپ کے افتتاح کے موقع پر بار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بار کے صدر طلعت محمود زیدی اور سیکریٹری ملک خرم شہزاد کے علاوہ بار عہدیداروں اور اراکین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی کاروائی کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان کو نہ صرف پنجاب حکومت کو برطرف کرنا چاہئے بلکہ اینٹی کرپشن پنجاب میں بھی بڑی تبدیلیاں کرنی چاہئیں عمران خان نے رانا ثنا ء اللہ کے خلاف کاروائی اور گرفتاری نہ کر سکنے پرپنجاب حکومت کو پہلے ہی ناکام حکومت قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو خوش کرنے کے لئے اینٹی کرپشن نے جو وارنٹ حاصل کئے تھے وہ کود ہی واپس لے لئے بے بنیاد کیس کے ذریعے سیاسی انتقام کی اس سے گھٹیا مثال اور کوئی نہیں ہو سکتی سرکاری اداروں کے افسران کو اس سطح تک نہیں جانا چاہئے تاہم عدالت کو سلیوٹ ہے جس نے قانون کی عملداری قائم کی ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی
مشترکہ پریس کانفرنس پر عمران خان کے ردعمل کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب اہم قومی اور حساس نوعیت کے ادارے پر براہ راست کوئی فرد جھوٹے اور لغو الزامات لگائے گاتو اس دارے کا سربراہ اپنا موقف بہتر طریقے سے عوام کے سامنے لانے کا حق رکھتا ہے دونوں ڈی جیز کی گفتگوسے عوام کو حقیقی آگاہی حاصل ہوئی جھوٹے و گھٹیا پروپیگنڈے اور لغو بیانئے کو عوام نے رد کر دیا
عمران نیازی کی دشنام طرازی سے فوج کے شہدا اور غازیوں کے لواحقین کی بھی دل آزاری کی جاتی ہے عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہیں جس میں اعلیٰ عدلیہ نے تمام چیزیں طے کر دی ہیں اگر عمران خان قانون کے مطابق کسی طور طریقے سے پر امن احتجاج کے لئے اسلام آباد آئے تو وفاقی حکومت عدالت کی جانب سے تفویض کردہ ذمہ داریاں پوری کرے گی
عدالتی حکم پر مختص اور متعین جگہ تک محدود رہنے سے انہیں سکیورٹی اور احتجاج کا پورا موقع بھی دیں گے لیکن اگر کسی نے چڑھائی کرنے کی کوشش کی تو دوٹوک طور پر یہ سمجھ لیں کہ کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور بری نیت سے آنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گااور ایسے انجام کو پہنچائیں گے کہ جتھہ کلچر کی سوچ کو جڑ سے ختم کر دیں گے انہوں نے کہا کہ جتھہ کلچر کے فروغ سے ملک تباہ ہو رہا ہے
اور ریاست کا وجود خطرے میں ہے اگر خدانخواستہ ملک کو کچھ ہوا تو ہم سب بکھر جائیں گے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ٹولہ اپنی حماقت، تکبر اور پاگل پن کی وجہ سے قوم کو غریب الوطنی کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے تو اس کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی۔ارشد شریف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ارشدشریف کے کو ملک چھوڑنے کے لئے دباؤ کس نے ڈالا اسے ملک چھوڑنے میں سہولت کس نے فراہم کی اور اس حوالے جھوٹے تھریٹس الرٹ کس نے جاری کروائے
ان تمام پہلوؤں پر تحقیقات کے لئے حکومت نے کمیشن تشکیل دے دیا ہے جو اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی اور پھر یہ رپورٹ وزیر اعظم اور کابینہ کو بھجوائی جائے گی انہوں نے کہا کہ کمیشن کو مکمل طور پر بااختیار رکھا گیا ہے کہ وہ تحقیقات کے لئے جس کو چاہے طلب کر سکتا ہے اور چونکہ کمیشن نے تحقیقات کا اآغاز کر دیا ہے اس لئے ابھی اس پر مزید رائے دینا مناسب نہیں لانگ مارچ کے موقع پر پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ممکنہ گورنر راج کے نفاذ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے
اگر ایسی کوئی صورت ہوئی تو بطور وزیر داخلہ اپنی سمری یا تجویز حکومت کو دوں گا تاہم فی الوقت ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا قبل ازیں بار ایسوسی ایشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وکلا کے مطالبے پر آج یہاں ہائی کورٹ بارراولپنڈی میں پاسپورٹ دفتر اور پاسپورٹ فیس آسان ایپ کا افتتاح کر دیا گیا ہے جہاں جج صاحبان،وکلا اور بار و عدالتی عملے کو ان کے اپنے ماحول میں نئے پاسپورٹ کے حصول یا اس کی تجدید کی سہولت میسر ہو گی انہوں نے کہا پاسپورٹ فیس آسان ایپ کے ذریعے اب گھر بیٹھے پاسپورٹ فیس جمع کروائی جا سکے گی
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 179پاسپورٹ دفاتر پوری طرح فعال کر دیئے گئے ہیں جلد مزید10دفاتر کام کا آغاز کر دیں گے اور پھر مرحلہ وار ملک کی ہر تحصیل اور بڑے قصبوں میں بھی پاسپورٹ کاؤنٹریا دفاتر قائم کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ملکی سیاست سے رواداری ختم ہو رہی ہے ہم اپنے مخالف کو سب سے بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں ہمیں تمام برائیاں مخالف میں اور تمام اچھائیاں خود میں نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور وکیل میں گواہ ہوں کہ وکلا برادری نے آج تک کسی آمر یا جابر کے ساتھ سمجھوتہ نہیں
کیا وکلا برادری نے ہمیشہ جمہوریت کے تحفظ اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد کی وکلا آج بھی اپنا کردار موثر طریقے سے ادا کریں اور حکومت کو اس کی غلطیوں سے کی نشاندہی کے ساتھ جمہوریت اور آئین کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ اگر میں مخالف کو برداشت نہیں کر سکتا تو جمہوریت ختم ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ باہم برداشت اور ایک دوسرے کے حقوق تسلیم کرنے کا نام جمہوریت ہے انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بقا آئین و قانون کی بالادستی مٰں پوشیدہ ہے سیاسی عدم استحکام ہمیشہ معاشی عدم استحکام کو جنم دیتا ہے سیاسی استحکام کے بغیر دنیا مکٰن کسی جگہ معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی اور سیاسی استحکام کے لئے ضروری ہے کہ اپنے وجود کے ساتھ مخالف کو بھی تسلیم کیا جائے۔