اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نوازشریف نے مرحوم ارشدشریف کے بارے میں اپنی اس ٹویٹ کونہ صرف منسوخ کردیا ہے بلکہ اس پر معذرت خواہی کی ہے جس میں انہوں نے اپنی مرحومہ والدہ محترمہ کلثوم نواز کے حوالے سے ارشد شریف کے بعض کلمات کو مکافات عمل کے ضمن میں یاد کرایا تھا۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی خبر کے مطابق سوشل
میڈیا پر اس حوالے سے طولانی بحث چھڑ گئی تھی ایک حلقے کا کہنا تھا کہ جب کسی مرنے والے کا ذکر ہوگا تو اس کے حوالے سے خوشگوار اورناخوشگوار دونوں طرح کی یادیں اُمڈ آئیں گی جب ایک صارف نے اپنے ٹویٹ سے مریم نوازشریف کو انکی مرحومہ والدہ کے بارے میں ارشد ظریف کے جملوں کی یاد کرائی تو ایک سعادت مند بیٹی کی طرح ان کیلئے ساکت و جامد رہنا ممکن نہ رہا ۔انہوں نے اسے ری ٹویٹ کردیا جسکا مطلب لیاجاتا ہے کہ وہ اسکے متن کو قبول کرتی ہیں تحریک انصاف کے حامیوں اسکے رہنماؤں نے اس پر مریم نوازشریف کیخلاف سخت زبان استعمال کی اوراسے معاشرتی قدروں کے منافی قرار دیا اسکے جواب میں مسلم لیگ نون کے حامیوں نے کہیں زیادہ سخت مؤقف اختیار کیا انکا استدلال تھا کہ جب سے تحریک انصاف نے سیاست شروع کی ہے اور سوشل میڈیا کو اپنا آلہ کار بنایاہے وہ اسکے ذریعے گالم گلوچ، غیر شائستہ لب ولہجہ اور کسی ثبوت کے بغیر الزام تراشی اور بہتان تراشی کے دریا بہاتے آئے ہیں۔ان حالات میں اگر حقائق اورواقعات کے تناظر میں کوئی کڑوا کسیلا تبصرہ پیش کردیا جائے تو فریق ثانی کو اسے برداشت کرنے کی عادت اختیار کرنا چاہئے۔
تحریک انصاف میں اپنی غلطی کو تسلیم کرنے اور معذرت خواہی کا مادہ سرے سے ہی موجود نہیں جس کیلئے اخلاقی قوت اور خاندانی تربیت درکار ہو تی ہے۔مریم نوازشریف نے اپنی ری ٹویٹ کو واپس لیکر لائق تعریف اخلاقی جرأت کامظاہرہ کیا ہے اور پھر اس پر معذرت خواہی کرکے دوسرے فریق کو راہ دکھائی ہے کہ غلطی کا احساس ہو جانے پر جھک جانے میں کوئی ہرج نہیں ہوتا یہ محض سیاست کا ہی نہیں مروجہ اخلاقی اقدار کا بھی تقاضا ہے حالانکہ مرحوم ارشد شریف نے مختلف چینلز پر ایسی گفتگو کئی مرتبہ کی تھی جس سے دوسرو ں کے بزرگوں اور بالخصوص خواتین کی اہانت کا پہلو برآمد ہوتا تھا۔یہ سب کچھ سیاسی کشمکش میں جاری گرمی کے دوران ہو جاتا ہے ان گھڑیوں میں ہی احتیاط کو دامن گیر رکھنا چاہئے مریم نوازشریف نے اپنی خاندانی تربیت اور روایات کے عین مطابق اس بحث کو انجام تک پہنچا دیا ہے جسے لیکر تحریک انصاف کے بے قابو کارکنوں نے سوشل میڈیا کو دن بھر سر پراٹھائے رکھا۔