اسلام آباد(آئی این پی ) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعتزاز احسن کے بیان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کیپٹن (ر)صفدر کی درخواست نمٹا دی۔ تفصیلات کے مطابق اداروں اور عدلیہ مخالف بیان پر اعتزاز احسن کے خلاف کپٹن (ر)صفدر کی جانب سیدی گئی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے آغاز پر درخواست گزار نے عدالت کو متنازع بیان سے متعلق آگاہ کیا۔
جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ کو اس عدالت پر اعتماد ہے؟، کیا کوئی اس عدالت کو Influence کر سکتا ہے؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ غیر ضروری طور پر آپ کیوں ایسے بیانات کو اہمیت دے رہے ہیں۔ ایسے بیانات روزانہ دیے جارہے ہیں، وی لاگز میں کیا کچھ کہا جاتا ہے۔غیر ضروری طور پر عدالت اس کو اہمیت نہیں دے گی۔مس رپورٹنگ بھی ہورہی ہے۔ جو جس کا جی چاہتا ہے کر رہا ہے۔ اس کا حل توہین عدالت نہیں ہے۔کیپٹن (ر)صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ایک شخص 40 سال سے وکالت کر رہا ہے، کہہ رہا ہے باجوہ نے کیس سے نکلوایا۔ کل یہی کلپ مخالفین اٹھا کر کہیں گے کہ کسی نے کیس سے بری کروایا ہے ۔ چیف جسٹس نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں کوئی اگر اس عدالت کو Influence نہیں کر سکا تو اب بھی کوئی نہیں کر سکتا ۔ درخواست گزار نے کہا کہ آپ نے وقت کے فرعونوں کے خلاف فیصلہ دیا، ہمیں ضمانت دی۔ طلال چودھری اور دوسروں کو توہین عدالت میں بلایا گیا، اب ان کو کیوں نہیں بلا رہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ چاہتے ہیں اب یہ عدالت بھی وہی کرے جو وہ کرتے رہے ہیں۔ عدالت نے کیپٹن (ر)صفدر کو ہدایت دی کہ آپ غیر ضروری چیزوں میں نہ جائیں۔یہ عدالت کسی سے غیر ضروری وضاحت طلب نہیں کرے گی۔ اس کیس میں آرڈر کر کے نمٹا دیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیپٹن(ر)صفدر کی اعتزاز احسن کے متنازع بیان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔