آستانہ ( آن لائن) وزیراعظم شہبازشریف سے فلسطین کے صدر محمود عباس نے ملاقات کی، دونوں قائدین کے درمیان جذباتی گفتگو اسلامی اخوت اوربھائی چارے کی مثال بن گئی ،فلسطین کے صدر اور وزیراعظم شہبازشریف ایک دوسرے سے گرمجوشی سے بغل گیر ہوئے،فلسطین ہمارے ایمان ویقین کا حصہ ہے،
صدر محمود عباس اور وزیراعظم شہبازشریف میں دلچسپ مکالمہ ہوا ،صدر محمود عباس نے فرط جذبات سے وزیراعظم شہبازشریف کے دونوں ہاتھ اپنے ہاتھوں میں تھام لئے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطین نے سیلاب زدگان کی جس طرح مدد کی، بھول نہیں سکتے، پاکستان کبھی فلسطینیوں کو بھول نہیں سکتا، فلسطین ہمارے ایمان ویقین کا حصہ ہے۔فلسطینی صدر نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے، پاکستانی ہمارے بھائی اور بہنیں ہیں،پاکستانی ہمارے گھر کے لوگ ہیں، ہم نے ان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ ہم پاکستان کو کبھی بھی نہیں بھولتے، ایک سوسال سے ہم پاکستانیوں کوکبھی نہیں بھولے، مفتی فلسطین اپنی وفات تک پاکستان میں رہے، ان کی دیکھ بھال پاکستان نے کی، قیام پاکستان سے پہلے سے ہم پاکستانیوں کے ساتھ ہیں،اس پر شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کے دوران آپ کی مدد کے لئے بے حد شکر گزار ہوں، ایسا نہ کہیں، فلسطین نے سیلاب زدگان کی جس طرح مدد کی، بھول نہیں سکتے، پاکستان کبھی فلسطینیوں کو بھول نہیں سکتا، آپ کی کامیابی تک پاکستان آپ کے حق کے لئے آواز بلند کرتا رہے گا۔ فلسطین ہمارے ایمان ویقین کا حصہ ہے، فلسطین ہمارے دل میں ہے، آج کی کانفرنس میں پاکستان کی حمایت کرنے والے رہنمائوں میں آپ شامل ہیں، آپ کی حمایت اور جذبے پر دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خطے کے امن اورسرحد کے دونوں اطراف میں بسنے والے عوام کی ترقی اورخوشحالی کیلئے بھارت کے ساتھ بامقصد اوربامعنی بات چیت کیلئے تیار ہے، اب یہ بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے ضروری اقدامات کرے،دنیا بھارت کے جمہوری چہرے کے پیچھے دیکھے، بھارت اپنی اقلیتوں ، ہمسایوں،خطے کے امن اور خود اپنے لئے خطرہ بن چکا ہے،خطے کے ممالک کوامن اور ترقی کیلئے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے وسائل مختص کرنا ہوں گے، سیکا کے رکن ممالک پاکستان میں تجارت ، سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔