اسلام آباد ( آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرکے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کوایف آئی اے سائبر کرائمز کی جانب سے رات گئے حراست میں لیا گیا ۔پی ٹی آئی رہنما اعظم
سواتی کو ان کے متنازعہ ٹوئٹس پر گرفتار کیا گیا ہے، اعظم سواتی پر اداروں کے خلاف بیان دینے اور لوگوں کواشتعال دلانے جیسے الزامات ہیں۔اعظم سواتی کا نام ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بھی شامل ہے اور وہ سائبر کرائم کے بھی ایک کیس میں زیر تفتیش رہے تاہم اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ انہیں کس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔دوسری جانب اعظم سواتی کے اہل خانہ نے وکلا سے رابطہ کرلیا ہے اور گرفتاری کے بعد ان کو جس مقام پر لے جایا گیا ہے اس حوالے سے رابطے کیے جارہے ہیں۔جمعرات کی صبح اعظم سواتی کو سینئر سول جج شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔دوسری جانب عدالت میں اعظم سواتی کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کو صرف سیاسی بنیادوں پر کو گرفتار کیا گیا ہے، اعظم سواتی پر رات گئے بدترین تشدد کیا گیا۔ عدالت نے ایف آ ئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ سناتے ہوئے اعظم سواتی کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔مزید برآں عدالت نے حکم دیا کہ اعظم سواتی کا فوری طورپر پمز اسپتال میں میڈیکل کرائیں جس کے بعد ایف آئی اے اعظم سواتی کو لے کر پمز اسپتال روانہ ہوگئی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، مجھے ایف آئی اے نے گرفتار کیا، انہوں نے الزام لگایا کہ مجھ پر تشدد ایجنسیوں نے کیا ہے اور انہیں مجھے ایک ٹویٹ کرنے پر گرفتارکیا گیا ہے۔