لاہور (آن لائن) قائم مقام صدر پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب رانا فاروق سعید نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن پاکستان میں جمہوریت ختم کرنے کے لئے عمران خان کے سازشی ٹولے کا مکمل حصہ بن چکے ہیں۔ اعتزاز احسن ایک عرصے سے عمران خان کی فتنہ اور فراڈ سیاست کا دفاع کر رہے اور ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت
اور پالیسیوں کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔ اعتزاز احسن نے اْسوقت بھی عمران خان کی پولیٹکل انجینئرنگ کی خاموش حمایت کی جب عمران خان نے نیب کے ذریعے صدر آصف علی زرداری اور محترمہ فریال تالپور کو گرفتار کروایا اور چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے۔ اس وقت ان کی زبان پر تالے لگ گئے تھے۔ وہ گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کا تمام ماضی یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ ہر دور میں پیپلز پارٹی کے خلاف پولیٹکل انجینئرنگ کا حصہ رہے اور انہوں نے سیاست کو صرف پیسہ بنانے اور ذاتی مفادات کے لئے استعمال کیا۔ 1977 میں جب بھٹو شہید کے خلاف تحریک چلی اور پیپلز پارٹی مشکل میں آئی تو پولیٹکل انجینئرنگ کے نتیجے میں اعتزاز احسن پیپلز پارٹی چھوڑ کر اصغر خان کی تحریک استقلال میں چلے گئے اور پیپلز پارٹی کے خلاف کئی برس کام کیا۔ 2007 میں بھی اعتزاز احسن نے پولیٹکل انجینئرنگ کا حصہ بنے اور نواز شریف اور جسٹس افتخار چوہدری کے ساتھ ملکر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی سیاست کی مخالفت کی۔ وہ نواز شریف کے وکیل کی حیثیت سے بھی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے۔ 2008 میں اعتزاز احسن نے پولیٹکل انجینئرنگ کے نتیجے میں صدر آصف علی زرداری کی حکومت کی نواز شریف کے ساتھ مل کر مخالفت کی اور پولیٹکل انجینئرنگ کے نتیجے میں ہی صدر زرداری کو مجبور کیا کہ وہ جسٹس افتخار چوہدری کو دوبارہ چیف جسٹس بنائیں –
اعتزاز احسن کی اسی پولیٹکل انجینئرنگ کے نتیجے میں 2012 میں جسٹس افتخار چوہدری پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دیا گیا۔ رانا فاروق سعید نے اعتزاز احسن سے سوال کیا کہ جب اعتزاز احسن نے الیکشن جیتنے کے لئے ”بے نظیر بھٹو کا سپاہی، نواز شریف کا بھائی اعتزاز احسن“ کے پوسٹرز چھپوائے تھے تو اسوقت آپکی پولیٹکل انجینئرنگ کہاں تھی۔
انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کا سیاسی ریکارڈ ثابت کرتا ہے کہ ان کا نظریہ صرف پیسہ اور ذاتی مفاد ہے۔ کوئی شخص بھی ان کو چند کروڑ فیس ادا کر کے انہیں کسی بھی پولیٹکل انجینئرنگ کا حصہ بنا سکتا ہے۔ اعزاز احسن کی طرف سے عمران خان کی حمایت میں مسلسل بیانات کے نتیجے میں پاکستان بھر میں پیپلز پارٹی کے ورکرز میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کی ایک بہت بڑی تعداد مسلسل اس بات کا مطالبہ کر رہی ہے کہ اعتزاز احسن کو نہ صرف پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے نکالا جائے بلکہ ان کی پارٹی کی ممبرشپ بھی کینسل کی جائے اور میں بطور قائم مقام صدر پیپلز پارٹی پنجاب، پنجاب بھر کے کارکنوں کی نمائندگی کرتے ہوئے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری، صدر آصف علی زرداری اور پارٹی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اعتزاز احسن کو سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبرشپ سے ہٹایا جائے
اورپیپلز پارٹی پنجاب کے کارکنان عمران خان اور اعتزاز احسن کے گٹھ جوڑ کے خلاف زمان پارک لاہور میں واقع عمران خان اور اعتزاز احسن کے گھروں کا محاصرہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس پر پیپلز پارٹی پنجاب فیصلہ کرے گی۔ پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کے بیانات کو اون نہیں کرتی۔ اعتزاز احسن پیپلزپارٹی میں دل سے نہیں بلکہ اقتدار انجوائے کرنے کیلئے آئے تھے۔ اعتزاز احسن نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کی پیٹھ میں چھرا ہی گھونپا۔ اعتزاز احسن سازشی تھے، ضیا الحق کے خلاف تحریک میں کبھی نظر نہیں آئے۔ اعتزاز احسن وکیل اور سازشی تو اچھا ہوسکتا ہے سیاستدان اچھا نہیں ہو سکتا۔ پیپلز پارٹی کے ذریعے اعتزاز احسن نے اربوں روپے بنائے تھے۔