کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)امریکی ڈالر کے زوال کے باعث جہاں عام فرد کے حالات بہتر ہونے کی توقع ہے، وہیں پاکستان پر موجود قرضوں میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔امریکی ڈالر گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل پسپائی اختیار کیے ہوئے ہے جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ عروج کی جانب گامزن ہے۔
22ستمبر سے آج 5 اکتوبر کے دوران ڈالر کی قدر میں 15 روپے 80 پیسے کی کمی واقع ہو چکی ہے۔اس کمی کے بعد پاکستان پر قرضوں کی مالیت میں 1950 ارب روپے کی کمی آئے گی۔دوسری جانب ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے حکومت نے ایف آئی اے کو ٹاسک دیتے ہوئے مشتبہ منی چینجرز اور حوالہ ہنڈی کرنے والوں کے خلاف فوری کریک ڈائون کی ہدایت کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے کے چیف آف اسٹاف کے دستخط سے زونل دفاتر کو ایک مراسلہ جاری ہوا ہے، جس میں مشتبہ منی چینجرز اور حوالہ ہنڈی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کا فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں اجلاس میں ہوا۔ مراسلے میں کہا گیا کہ ڈالر کی قیمت میں یومیہ بنیادوں پر اتار چڑھائو سے معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔مراسلے کے مطابق کریک ڈائون کی ہفتہ وار رپورٹ ڈائریکٹر ای سی ڈبلیو کو ارسال کی جائے گی، کارروائیوں کی آڑ میں ممکنہ کرپشن کی روک تھام کے لیے زونل ڈائریکٹرز نظر رکھیں گے۔