ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سفارتی سفائر کی کاپی ریکارڈ میں موجود نہیں، وفاقی کابینہ میں انکشاف، اہم فیصلے کر لئے گئے

datetime 30  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی کابینہ نے ریکوڈک کیس پر ریفرنس بھیجنے کی اجازت دیدی ہے جبکہ مبینہ آڈیو لیکس میں تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گفتگو پر تشویش کا اظہار کیا گیاہے، بجلی کی بچت اور پیداوار سے متعلق عملدر آمدی لائحہ عمل کی سمری موخر کر دی گئی، وزیراعظم شہبازشریف نے،

توانائی کی بچت کے روڈ میپ کو حتمی شکل دینے اور اس پر موثر عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔ تفصیل کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت جمعہ کو کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آڈیوز لیکس کے معاملے پر تفصیلی غور کیاگیا۔ اجلاس نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کی طرف سے اس معاملہ کی مکمل تحقیق کرنے کے فیصلے کی تائید کی۔ تاہم اس امر پر شدید تشویش کااظہار کیا کہ ڈپلومیٹک سائیفر سے متعلق سابق وزیراعظم، سابق پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیراعظم اور دیگر افراد کی یکے بعد دیگرے سامنے آنے والی آڈیوز نے سابق حکومت اور وزیر اعظم عمران نیازی کی مجرمانہ سازش بے نقاب کردی ہے۔ ایک ڈپلومیٹک’سائیفر‘ کو من گھڑت معانی دے کر سیاسی مفادات کی خاطر کلیدی قومی مفادات کا قتل کیاگیا اور ’فراڈ، جعلسازی،’فیبریکیشن‘ کے بعد اسے چوری کرلیاگیا۔ یہ آئینی حلف، دیگر متعلقہ قوانین، ضابطوں خاص طور پر ’آفیشل سیکرٹ ایکٹ‘ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ ریاست کے خلاف ناقابل معافی جرائم کا ارتکاب ہے جس کے ذریعے کلیدی ریاستی مفادات پر سیاسی مفادات کو فوقیت دی گئی۔ لہذا آئین، قانون اور ضابطوں کے تحت لازم ہے کہ اس سارے معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کی جائے اور ذمہ داروں کاواضح تعین کرکے انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا دی جائے۔ ڈپلومیٹک سائیفر کے معاملے پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی جس میں یہ انکشاف ہواکہ متعلقہ ڈپلومیٹک سائیفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤ س کے ریکارڈ سے غائب ہے۔

اجلاس کو بتایاگیا کہ سابق وزیراعظم کو بھجوائے جانے والے اس سائیفر کی وزیراعظم ہاؤس میں وصولی کا اگرچہ ریکارڈ میں اندراج موجود ہے لیکن اس کی کاپی ریکارڈ میں موجود نہیں۔ قانون کے مطابق یہ کاپی وزیراعظم ہاؤس کی ملکیت ہوتی ہے۔ اجلاس نے قرار دیا کہ ڈپلومیٹک سائیفر کی ریکارڈ سے چوری سنگین معاملہ ہے۔ کابینہ نے تفصیلی مشاورت کے بعد کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جو تمام ملوث کرداروں سابق وزیراعظم، سابق پرنسپل سیکریٹری ٹو پرائم منسٹر، سینئر وزرا کے خلاف قانونی کارروائی کا تعین کرے گی۔

کابینہ کمیٹی میں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ خارجہ، داخلہ، قانون کی وزارتوں کے وزرا شامل ہوں گے۔ کابینہ کے اجلاس نے وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کو لندن میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے ہراساں کرنے، ڈرانے دھمکانے، سربازار بدکلامی، بدتہذیبی کانشانہ بنانے اور ہجوم کی صورت میں گھیراؤ اورپیچھا کرنے کی شدیدترین الفاظ میں مذمت کی۔ اجلاس نے کہاکہ اسلام، مغربی تہذیب، قانون اور سیاسی کلچر میں مرد تو درکنار کسی خاتون کے ساتھ خاص طور پر اس نوعیت کے کسی منفی رویے کی کوئی گنجائش موجود نہیں،

یہ محض غنڈہ گردی ہے جس کی کوئی معاشرہ اجازت نہیں دے سکتا۔ اجلاس نے مریم اورنگزیب کی مثالی تحمل مزاجی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے جذبے، ہمت اور بہادری کو سراہا اوران کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہارکیا۔ اجلاس نے یہ بھی قرار دیا کہ پی ٹی آئی اور اس کی قیادت نے نہ صرف مرد سیاسی مخالفین خاص طورپر خواتین کو ہمیشہ بدتہذیبی اور بدکلامی کا نشانہ بنایا ہے بلکہ خواتین صحافیوں کے ساتھ بھی ہمیشہ نہایت ہی قابل مذمت رویہ اپنایا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے بارے میں عمومی طورپر پی ٹی آئی اور اس کے چئیرمین کا رویہ ہمیشہ ہی متعصبانہ، جانبدارانہ اور توہین آمیز رہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔

معاشرے کے ہر طبقے سمیت تمام پاکستانیوں کو اس ناقابل قبول طرزعمل کی مذمت کرنی چاہئے۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر ریکوڈک کے حوالے سے ریفرنس بھیجنے کی اجازت دیدی۔ کابینہ میں ریفرنس بھیجنے پر تفصیلی بحث ہوئی، وزارت قانون کی طرف سے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے ذریعے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ریکوڈک پر ہونے والے سیٹلمنٹ معاہدے پر سپریم کورٹ سے رائے لی جائے گی۔ وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت کے ریکوڈک منصوبے کی تعمیر کے بارے سپریم کورٹ کے گزشتہ فیصلے کے حوالے سے وزیراعظم کی سفارش پر صدرِ پاکستان کی طرف سے وضاحتی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ریفرنس فارن انوسٹمنٹ (پرموشن اینڈ پروٹیکشن)بل2022 کی منظوری کے حوالے سے بھی وضاحت طلب کی جائے گی۔ کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ’ای سی ایل‘ میں ناموں کی شمولیت اور اخراج کے لیے نئے’ایس او پی‘ کی منظوری دی۔ نئے ’ایس او پی‘ کے تحت ’ای سی ایل‘ میں ناموں کی شمولیت اور اخراج کا طریقہ کار پہلے سے شفاف اور آسان بنایا گیا ہے۔اس کے علاوہ کابینہ نے ’ای۔سی۔ایل‘ میں 12 ناموں کی شمولیت اور 3 کے فہرست سے اخراج کی منظوری دی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ میں توانائی کی بچت کے منصوبہ پر بھی مشاورت ہوئی۔شہباز شریف کو وزارت توانائی نے توانائی کی بچت کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی گئی،

وزیراعظم شہبازشریف نے توانائی کی بچت کے روڈ میپ کو حتمی شکل دینے اور اس پر موثر عمل درآمد کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے بجلی کی بچت اور پیداوار سے متعلق عملدر آمدی لائحہ عمل کی سمری موخر کر دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی امور اورآڈیو لیکس پر بحث کے دوران سرکاری حکام کو اجلاس کے دوران باہر بھیج دیا گیا۔ذرائع کے مطابق نئے ایس او پیز پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے، شرکا کے موبائل فون اور سمارٹ آلات لانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ کابینہ ارکان کو موبائل فونز اور سمارٹ واچز ہال سے باہر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ اجلاس سے قبل تمام شرکاء نے اپنے موبائل فون باہر جمع کرا دیئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…