جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

اڈیالہ جیل میں کرپشن اور قیدیوں پر ٹارچر کا انکشاف

datetime 22  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(این این آئی)اڈیالہ جیل میں حراست کے دوران قیدیوں پر ٹارچر اور کرپشن کا انکشاف ہوا ہے اس ضمن میں انسانی حقوق کمیشن نے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اڈیالہ جیل میں قیدی پر ٹارچر کے خلاف کیس کی سماعت کی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال اور جیل حکام عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

وزارت انسانی قیدی کی جانب سے طبی معائنے کی رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کی گئی۔اڈیالہ جیل کے قیدی پر جیل حکام کے ٹارچر کی بادی النظر میں تصدیق ہوگئی۔ انسانی حقوق کمیشن نے جیل حراست میں ٹارچر اور کرپشن کی نشاندہی بھی کرتے ہوئے رپورٹ پیش کردی۔عدالت نے کہا کہ پمز کے ڈاکٹر نے قیدی کا طبی معائنہ کیا ، میڈیکل رپورٹ قیدی کے والدین کی شکایت کے ٹارچر کے الزام کو سپورٹ کرتی ہے، میڈیکل آفیسر نے بتایا کہ قیدی کے نشان ٹارچر کی وجہ سے بھی ہو سکتے ہیں ، بادی النظر میں میڈیکل رپورٹ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ظاہر کرتی ہے۔عدالت نے سیکرٹری انسانی حقوق کو کل  جمعہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جو پیسے دیتا ہے وہ جیل میں موبائل فون بھی استعمال کرتا ہے ملاقاتیں بھی کرتا ہے ، جو قیدی غریب ہو کیا ان کے کوئی حقوق نہیں ہیں۔ہائی کورٹ نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو تنبیہ کی کہ اگر کسی قیدی کی شکایت آئی تو عدالت بہت سیریس ایکشن لے گی۔

اب عدالت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرائے گی۔واضح رہے کہ اڈیالہ میں 21 سالہ حوالاتی کو برہنہ کرکے بدترین تشدد کا واقعہ پیش آیا جس سے اس کی حالت انتہائی غیر ہوگئی۔ جیل میں بند شہاب حسین سے رشوت طلب کی گئی تھی۔شہاب حسین کی ماں امتیاز بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اس کا بیٹا انسداد دہشتگردی کیس میں اڈیالہ جیل میں حوالاتی ہے، 6 ستمبر کو جیل سپرنٹینڈنٹ اور عملے کے دیگر افراد نے اس کے بیٹے کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے شہاب کی انگلی بھی ٹوٹ گئی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…