اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ عمران خان کا اجازت کے بغیر پارٹی رہنماؤ ں کی اسٹیبلشمنٹ سے ملاقاتوں پر اعتراض سویلین ڈکٹیٹرشپ ہے، پروگرام میں شریک سہیل وڑائچ نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کے اسٹیبلشمنٹ سے ہمیشہ رابطے رہے ہیں۔
پی ٹی آئی پرو اسٹیبلشمنٹ پارٹی رہی ہے ان کے رابطے ختم ہونا مشکل ہے، عمران خان اتنے مقبول ہوگئے ہیں کہ پارٹی میں کوئی بغاوت مشکل ہوچکی ہے، عمران خان کے بیانیہ کا تضاد ان کے ووٹر کو پریشان رکھے گا، حکومت اپوزیشن تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ اسٹیبلشمنٹ سے ملتے رہتے ہیں،پی ٹی آئی کے لوگ عمران خان کے منع کرنے کے باوجود اسٹیبلشمنٹ سے ملاقاتیں جاری رکھیں گے،اس وقت ووٹرز عمران خان کے ساتھ ہیں ، عمران خان سے ہٹ کر لائن لینے والا اکیلا ہوجائے گا، اسٹیبلشمنٹ کا یہ کام نہیں کہ کسی کے ساتھ سختی یا نرمی کا رویہ رکھے، عمران خان کے پاس اسٹیبلشمنٹ کے خلاف چارج شیٹ ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ اسی وقت مل سکتا ہے جب عمران خان دل بڑا کریں اور نواز شریف کی واپسی کی راہ ہموار ہونے دیں اور دونوں کو اگلے الیکشن میں حصہ لینے دیں۔