لندن/ اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں قیمتیں کم نہ ہونے پر نالاں ہیں اور اس معاملے پر انہوں نے اپنی بیٹی مریم نواز کے موقف کی حمایت کی ہے کہ ہمیں عوام کو ریلیف دینا چاہیے،بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بجائے کمی ہونی چاہیے،
ذرائع اور میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے دوسری ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی معاشی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور نواز شریف نے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اپنے تحفظا ت سے انہیں آگاہ کیا اور کہا کہ وہ بجلی،تیل اور مہنگائی کے بڑھنے پر بہت زیادہ دکھی ہیں کیونکہ یہ سب مسلم لیگ (ن) پر برے اثرات ڈال رہا ہے،انہوں نے کہا کہ وہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے معاملے پر مریم بیٹی کے حامی ہیں،اس موقع پر ملاقات میں موجود سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام بحال ہونے اور قسط ملنے کے بعد ڈالر 200 تک آنا چاہیے تھا،پٹرول کی قیمت بھی 190 سے200 روپے تک ہونی چاہیے تھی کیونکہ اگر یہ قیمت ہوتی تو بھی ٹیکسوں اور بجلی کے حوالے سے حکومت کو فائدہ ہوتا جس پر نواز شریف نے شہباز شریف سے کہا کہ آپ ڈار صاحب کی بات سن رہے ہیں؟اس پر شہباز شریف نے کہا کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا موقف ہے کہ تیل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی سے آئی ایم ایف ناراض ہوگا،ٹیکسوں کی وصولی اور پٹرولیم کمپنیوں کے معاملات کو بھی دیکھنا ہوتا ہے جس پر اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کبھی نہیں کہا کہ عوام کو ریلیف نہ دو،مہنگائی کم نہ کرو،شہباز شریف سخت تنقید کے دوران خاموش رہے جبکہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر نواز شریف نے اپنے ادوار میں تعینات کئے گئے آرمی چیف کے تقرر کے تجربات سے آگاہ کیا۔