اسلام آباد، چمن (این این آئی)جے یو آئی کے بلوچستان حکومت میں شامل ہونے کے لئے رابطے تیز ہوگئے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جے یو آئی کو بلوچستان حکومت میں شمولیت کے لئے دعوت دیدی،مولانا عبدالواسع وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات سے متعلق
مولانا فضل الرحمان کو بریفنگ دیں گے۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی بلوچستان کے رہنماؤں کی جانب سے ابتدائی طور پر مولانا فضل الرحمان کو وزیراعلی کی دعوت سے متعلق آگاہ کردیا گیا ، ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کے مرکزی رہنماؤں سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا ۔ذرائع نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کو بلوچستان حکومت سے الگ کرنے کی شرط رکھ دی،جے یو آئی کی شمولیت کی صورت میں پی ٹی آئی کو بلوچستان حکومت سے الگ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلوچستان میں حکومتی اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو جے یو آئی سے چھپتے ہوئے منظرِ عام سے غائب ہیں۔اصغر خان اچکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی وزارتیں مانگنے کے لیے وزیرِ اعلی بلوچستان کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ عبدالقدوس بزنجو جے یوآئی سے چھپنا چاہ رہے ہیں، وزیرِ اعلی بلوچستان مشکل میں پھنس گئے کہ جے یو آئی کو وزارتیں دے کر کس کو کابینہ سے نکالیں۔صوبائی صدر اے این پی نے کہا کہ جے یو آئی کو اس بات پر غصہ ہے کہ وزیرِ اعلی بلوچستان کو سپورٹ کرنے کے بدلے اچھی وزارتیں کیوں نہیں ملیں۔اصغر اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں فرینڈلی اپوزیشن ہے،
پردے کے پیچھے حکومت کا حصہ ہے، ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اپوزیشن کی سفارش پر لگائے گئے۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کے لوگوں کو اہم منصب پر فائز کرنے کی مثال بلوچستان حکومت نے قائم کی، بلوچستان میں پی ٹی آئی حکومت کا حصہ ہے مگر یہ مرکز میں مخالف ہے۔