کراچی ٗ اسلام آباد (خبرایجنسیاں )پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی یانہیں؟حکومت مخمصے کا شکار، اوگرا نے کم کرنیکی تجویز دیدی،اتحادی جماعتیں بھی ریلیف کی خواہاں ہیں تاہم وزارت خزانہ کاپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر زور دیا ہے۔مقررہ وقت سے2دن زیادہ ہوگئے
لیکن حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کافیصلہ نہ کر پائی۔ پی پی آئی کے مطابق غیریقینی صورتحال کے باعث پٹرول پمپ مالکان نے کاروبار محدود کر دیا۔ذرائع کے مطابق بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پٹرولیم مصنوعات کی سیل روک دی، قیمتیں کم ہوں گی؟ بڑھیں گی یا برقرار رہیں گی؟ اس معاملے پر حکومت اختلافات کا شکار ہے۔اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنیکی تجویز دی، حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی پٹرولیم مصنوعات میں ریلیف کامطالبہ کیا تاہم وزارت خزانہ کاپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر زور دیا ہے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کریں گے،وزیرخزانہ نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔دوسری جانب بجلی کی قیمتوں میں 21پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے،سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)نے ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)میں درخواست جمع کرا دی۔ نیپرا اس درخواست کی سماعت 29ستمبر کو سماعت کرے گا،سی پی پی اے نے درخواست میں کہا کہ اگست کے مہینے میں 13 ارب 63کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی ، بجلی کی مجموعی لاگت 137ارب روپے رہی، فرنس آئل سے 35 روپے فی یونٹ مہنگی ترین بجلی پیدا کی گئی ، ایل این جی سے بجلی کی لاگت 24روپے فی یونٹ رہی،سی پی پی اے نے کہا کہ ایران سے 20روپے فی یونٹ بجلی در آمد کی گئی، کوئلے سے بجلی کی پیداواری لاگت 20روپے فی یونٹ رہی، 27پیسے فی یونٹ بجلی لائن لاسز کی نذر ہو گئی۔