اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ممالک میں بھوک میں خوفناک حد تک اضافہ

datetime 17  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)آکسفام کی رپورٹ کے مطابق ریکارڈ خشک سالی سے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید بھوک میں اضافہ ہورہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آکسفام نے امیر ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کاربن کے اخراج میں کمی کریں اور کم آمدنی والے ممالک کو زرتلافی ادا کریں۔تجزیاتی رپورٹ ہنگر اِن اے ہیٹنگ ورلڈ میں پتا

چلا کہ 10 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران شدید بھوک میں 123 فیصد اضافہ ہوا ہے۔آکسفام امریکا کی سینئر پالیسی ایڈوائزر لیا لنڈسے نے بتایا کہ شدید موسم کے متعدد اثرات پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ دنیا کے رہنمائوں پر دبا ڈالنے کے لیے ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس حوالے سے کچھ کرے۔صومالیہ، ہیٹی، جبوتی، کینیا، نائیجر، افغانستان، گوئٹے مالا، مڈغاسکر، برکینا فاسو اور زمبابوے گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران بار بار شدید موسمی اثرات کی زد میں آچکے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 4 کروڑ 80 لاکھ افراد شدید بھوک میں مبتلا ہیں، اس کا مطلب ایسی بھوک ہے جو کسی صدمے کی وجہ سے آئی ہو اور جس سے زندگی اور ذریعہ معاش کو خطرہ ہو۔رپورٹ اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ عالمی سطح پر بھوک کی وجوہات پیچیدہ ہیں، اس کی اہم وجوہات میں تنازعات اور اقتصادی رکاوٹوں بشمول کووڈ-19 کی عالمی وبا بھی شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی اور بدترین شدید موسمی صورتحال خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک میں غریب لوگوں کی بھوک سے بچنے کے لیے اگلے صدمے سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت ختم کررہی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مثال کے طور پر صومالیہ کو تاریخی بدترین خشک سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے 10 لاکھ سے زائد لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی زیادہ اور شدید گرمی کی لہر اور دیگر شدید موسمی حالات بشمول سیلاب کی وجہ بن رہی ہے، جس سے پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب ہے، فصلیں اور زرعی انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…