جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ممالک میں بھوک میں خوفناک حد تک اضافہ

datetime 17  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)آکسفام کی رپورٹ کے مطابق ریکارڈ خشک سالی سے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید بھوک میں اضافہ ہورہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آکسفام نے امیر ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کاربن کے اخراج میں کمی کریں اور کم آمدنی والے ممالک کو زرتلافی ادا کریں۔تجزیاتی رپورٹ ہنگر اِن اے ہیٹنگ ورلڈ میں پتا

چلا کہ 10 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران شدید بھوک میں 123 فیصد اضافہ ہوا ہے۔آکسفام امریکا کی سینئر پالیسی ایڈوائزر لیا لنڈسے نے بتایا کہ شدید موسم کے متعدد اثرات پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ دنیا کے رہنمائوں پر دبا ڈالنے کے لیے ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس حوالے سے کچھ کرے۔صومالیہ، ہیٹی، جبوتی، کینیا، نائیجر، افغانستان، گوئٹے مالا، مڈغاسکر، برکینا فاسو اور زمبابوے گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران بار بار شدید موسمی اثرات کی زد میں آچکے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 4 کروڑ 80 لاکھ افراد شدید بھوک میں مبتلا ہیں، اس کا مطلب ایسی بھوک ہے جو کسی صدمے کی وجہ سے آئی ہو اور جس سے زندگی اور ذریعہ معاش کو خطرہ ہو۔رپورٹ اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ عالمی سطح پر بھوک کی وجوہات پیچیدہ ہیں، اس کی اہم وجوہات میں تنازعات اور اقتصادی رکاوٹوں بشمول کووڈ-19 کی عالمی وبا بھی شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی اور بدترین شدید موسمی صورتحال خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک میں غریب لوگوں کی بھوک سے بچنے کے لیے اگلے صدمے سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت ختم کررہی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مثال کے طور پر صومالیہ کو تاریخی بدترین خشک سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے 10 لاکھ سے زائد لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی زیادہ اور شدید گرمی کی لہر اور دیگر شدید موسمی حالات بشمول سیلاب کی وجہ بن رہی ہے، جس سے پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب ہے، فصلیں اور زرعی انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…