بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ممالک میں بھوک میں خوفناک حد تک اضافہ

datetime 17  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)آکسفام کی رپورٹ کے مطابق ریکارڈ خشک سالی سے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید بھوک میں اضافہ ہورہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آکسفام نے امیر ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کاربن کے اخراج میں کمی کریں اور کم آمدنی والے ممالک کو زرتلافی ادا کریں۔تجزیاتی رپورٹ ہنگر اِن اے ہیٹنگ ورلڈ میں پتا

چلا کہ 10 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران شدید بھوک میں 123 فیصد اضافہ ہوا ہے۔آکسفام امریکا کی سینئر پالیسی ایڈوائزر لیا لنڈسے نے بتایا کہ شدید موسم کے متعدد اثرات پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ دنیا کے رہنمائوں پر دبا ڈالنے کے لیے ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس حوالے سے کچھ کرے۔صومالیہ، ہیٹی، جبوتی، کینیا، نائیجر، افغانستان، گوئٹے مالا، مڈغاسکر، برکینا فاسو اور زمبابوے گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران بار بار شدید موسمی اثرات کی زد میں آچکے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 4 کروڑ 80 لاکھ افراد شدید بھوک میں مبتلا ہیں، اس کا مطلب ایسی بھوک ہے جو کسی صدمے کی وجہ سے آئی ہو اور جس سے زندگی اور ذریعہ معاش کو خطرہ ہو۔رپورٹ اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ عالمی سطح پر بھوک کی وجوہات پیچیدہ ہیں، اس کی اہم وجوہات میں تنازعات اور اقتصادی رکاوٹوں بشمول کووڈ-19 کی عالمی وبا بھی شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی اور بدترین شدید موسمی صورتحال خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک میں غریب لوگوں کی بھوک سے بچنے کے لیے اگلے صدمے سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت ختم کررہی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مثال کے طور پر صومالیہ کو تاریخی بدترین خشک سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے 10 لاکھ سے زائد لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی زیادہ اور شدید گرمی کی لہر اور دیگر شدید موسمی حالات بشمول سیلاب کی وجہ بن رہی ہے، جس سے پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب ہے، فصلیں اور زرعی انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…