لندن (این این آئی)ملکہ برطانیہ کی موت سے ایک رات قبل ان کے بیٹے، کنگ چارلس سوم ایک پارٹی میں موجود تھے اور کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ملکہ برطانیہ یوں اچانک انتقال کر جائیں گی۔8 ستمبر 2022 کی شام کو ملکہ الزبتھ دوم کی موت کی خبر نے تقریبا پوری دنیا کو سکتے میں ڈال دیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ملکہ کے انتقال کے بعد شاہی خاندان اور اس سے جڑے
افراد سے متعلق سامنے آنے والی خبروں میں یہ بھی ایک اچھنبے کی بات تھی کہ ملکہ کی موت کا خیال دور دور تک کسی کے ذہن میں نہیں تھا، حتی کہ ملکہ کی موت کے بعد بادشاہت سنبھالنے والے کنگ چارلس سوم ایک رات قبل تک پارٹیوں میں مصروف تھے۔ شاہی خاندان کی جانب سے دیے گئے بیان کے مطابق ملکہ کی موت سے قبل کی شام اور دن بہت ہی عام دنوں جیسا تھا، ملکہ پرسکون اور بالکل تندرست نظر آ رہی تھیں۔کنگ چارلس سوم کے اپنی والدہ، ملکہ برطانیہ کی موت سے قبل کی رات پارٹی میں مصروف ہونے سے متعلق شاہی فوٹو گرافر آرتھر ایڈورڈز نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتائی۔آرتھر کے مطابق کنگ چارلس نے اسکاٹ لینڈ کی ایک پارٹی میں بھی شرکت کی تھی۔شاہی فوٹوگرافر آرتھر کا بتانا ہے کہ میں ملکہ کی موت سے ایک رات قبل کنگ چارلس کے ہمراہ ڈمفریز ہاس میں تھا، ہم نے وہاں ڈنر کیا اور ہم جشن منا رہے تھے، پارٹی کا ماحول پرجوش تھا، ہم بہت ہنسے اور بے فکری سے وہ رات گزاری تھی یہ رات کنگ چارلس کے لیے بطور شہزادہ آخری رات تھی اور انہیں ایسا کوئی خیال تک بھی نہیں گزرا تھا۔آرتھر کے مطابق آنے والے دن نے ملکہ کی موت کی خبر کے بعد اچانک سب کچھ بدل کر رکھ دیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکہ برطانیہ کی ناساز طبیعت کی خبر کنگ چارلس کو بذریعہ فون کال ملی تھی۔