اسلام آباد، کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)خیبرپختونخوا کے رکن جماعت اسلامی عنایت اللہ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں 6 ماہ میں بد امنی،ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عنایت اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع کے لوگوں
کوبھتےکی کالیں موصول ہورہی ہیں، اراکین صوبائی اسمبلی خوف و ہراس میں مبتلا ہیں جب کہ کچھ اسلام آباد چلے گئے۔رکن جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ جن نمبروں سے کالز موصول ہوئی ہیں، اس کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومت ایک دوسرے پر بد امنی کی ذمہ داری ڈال رہی ہے، صوبہ بےامنی کا شکار ہے لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں۔عنایت اللہ نے کہا سابقہ فاٹا کے اندر 254 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کیا گیا،باجوڑ میں ملک لیاقت علی کے بعد تحصیل چیئرمین پر حملہ ہوا اور سوات میں امن کمیٹی کے سربراہ کو ساتھیوں سمیت شہید کردیا گیا۔دوسری جانب بلوچستان میں مچھ کے نواحی علاقے مارگٹ میں ہونیوالے دھماکے میں سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ادارے جائے وقوعہ پہنچے۔زخمی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا، جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اس کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ زخمی کی شناخت ایف سی کے اہلکار عصمت اللہ کے نام سے ہوئی۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے نصب تھا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور پولیس نے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔