سمرقند (آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی،تاجکستان کے صدر امام علی رحمن اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔ جن میں دو طرفہ امور کو تمام شعبوں میں فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
تمام عالمی رہنماؤں نے سیلاب سے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی وزیراعظم کی اچانک ملاقات متوقع ہے۔ روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ روس پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس فراہم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کیلیے تیار ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی سمرقند میں ایس سی او ہیڈز آف کونسل کے اجلاس کے موقع پر صدر امام علی رحمن سے بھی دوطرفہ ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل سمیت باہمی مفاد اور دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی۔ صدر رحمن نے پاکستان میں سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع اور تباہی پر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں تاجکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر اعظم نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد پر تاجکستان کا شکریہ ادا کیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے اس بڑے سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے باہمی و علاقائی سلامتی، باہمی اعتماد کے فروغ، موجودہ عالمی خطرات اور چیلنجز، علاقائی استحکام اور سیاسی، تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان قابل اعتماد، تعمیری اور اعلیٰ سطحی رابطوں،
بین الپارلیمانی روابط، دفاعی اور سیکورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے دوطرفہ ادارہ جاتی میکانزم کی باقاعدگی سے ملاقاتوں اور توانائی کے منصوبوں کے نفاذ میں باہمی تعاون کے قیام کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے اہم ” کاسا-1000″ پاور ٹرانسمیشن منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کمیونیکیشن کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے اور باہمی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے گوادر اور کراچی کی تاجکستان تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم پر روشنی ڈالی۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور خطے بالخصوص افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں بھی قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر رحمن کو دورہء ِ پاکستان کی دعوت دی۔ صدر رحمن نے وزیراعظم کو تاجکستان کے دورے کی دعوت دی۔