جمعہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2024 

اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں رابطے شروع

datetime 13  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)عمران خان کے سیاسی اتحادی ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی سینئر قیادت اور مقتدر حلقوں کے درمیان رابطہ ہوا ہے جس کا نتیجہ ابھی سامنے نہیں آیا لیکن جلد بہتری آئے گی، عمران خان سمیت کوئی بندہ فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا جو غلط فہمیاں جنم لے

رہی ہیں ان کو ختم کرنا چاہیے، اگر عمران خان کہتے تو میں فوج اور ان کے درمیان صلح کے لیے کردار ادا کرتے مگر انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے اس مسئلے میں نہیں آنا۔پیر کو عرب ویب سائیٹ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ فوج ہماری ہے اور عمران خان سمیت کوئی بندہ فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا جو غلط فہمیاں جنم لے رہی ہیں ان کو ختم کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان فوج اور عدلیہ سے محاز آرائی نہیں چاہتے لیکن محاز آرائی ختم نہیں ہو رہی جس کی وجہ شہباز گل سمیت کچھ ایشوز ہیں۔اسٹیبلشمنٹ اپنے طریقہ کار سے سوچتی ہے اور سول حکومت اپنیشیخ رشید نے سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہر حکومت کے درمیان تنائو رہتا ہے نواز شریف نے جتنے لوگوں (آرمی چیفس)کو تعینات کیا سب سے ان کا تنائو ہوا۔تو میں اس چیز کو زیادہ اہمیت اس لیے نہیں دیتا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنے طریقہ کار سے سوچتی ہے اور سول حکومت اپنے طریق کار سے سوچتی ہے اس میں ایک درمیانی راستہ نکل آتا ہے۔

ایک سوال پر راولپنڈی سے اچھے تعلقات رکھنے کے لیے مشہور شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کہتے تو وہ فوج اور ان کے درمیان صلح کے لیے کردار ادا کرتے مگر انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے اس مسئلے میں نہیں آنا۔سابق وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو کہہ دیا تھا کہ اگر آپ کے ((عمران خان کے ساتھ)اختلافات پیدا ہوئے تو میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہوں گا۔اس سوال پر کہ کیا عمران خان کے فوجی قیادت کے حوالے سے متنازع بیان سے انہیں اتفاق ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا ان کے خیال میں عمران خان نے ایسی بات نہیں کی جیسے پیش کی گئی۔اس حوالے سے آئی ایس پی آر کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے تاہم شیخ رشید نے آئی ایس پی آر کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فوج اور عمران خان کے درمیان غلط فہمیاں جلد الیکشن کے ذریعے ختم ہو جائیں گی۔

عدلیہ سے عمران خان کے غیر مشروط معافی پر شیخ رشید نے کہا کہ فیصلہ تو عمران خان نے کرنا ہے مگر عدالت سے معذرت کرنا کوئی ایسی بات نہیں ہوتی جس کو لوگوں نے بڑا ایشو بنایا ہوا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ عمران خان نہ تو مائنس ہوں گے نہ نااہل ہوں گے اور نہ ہی جیل جائیں گے بلکہ ان کے معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔

اس سوال پر کہ انہوں نے بھی فون نمبر بلاک تو نہیں کر د یئے تو شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرا فون ویسے بند نہیں ہو گا جیسے اور لوگوں کا مگر ایک شعر کہنا چاہتا ہوں کہ۔غرور حسن انہیں غرور عشق ہمیں۔۔وہ آ نہیں سکتے، ہم جا نہیں سکتے۔ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے علاوہ کوئی لیڈر نہیں۔ پی ٹی آئی عمران خان سے ہے اور عمران خان پی ٹی آئی سے اور عوام بھی عمران خان کے ساتھ ہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



مبارک ہو


مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…