ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں رابطے شروع

datetime 13  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)عمران خان کے سیاسی اتحادی ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی سینئر قیادت اور مقتدر حلقوں کے درمیان رابطہ ہوا ہے جس کا نتیجہ ابھی سامنے نہیں آیا لیکن جلد بہتری آئے گی، عمران خان سمیت کوئی بندہ فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا جو غلط فہمیاں جنم لے

رہی ہیں ان کو ختم کرنا چاہیے، اگر عمران خان کہتے تو میں فوج اور ان کے درمیان صلح کے لیے کردار ادا کرتے مگر انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے اس مسئلے میں نہیں آنا۔پیر کو عرب ویب سائیٹ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ فوج ہماری ہے اور عمران خان سمیت کوئی بندہ فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا جو غلط فہمیاں جنم لے رہی ہیں ان کو ختم کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان فوج اور عدلیہ سے محاز آرائی نہیں چاہتے لیکن محاز آرائی ختم نہیں ہو رہی جس کی وجہ شہباز گل سمیت کچھ ایشوز ہیں۔اسٹیبلشمنٹ اپنے طریقہ کار سے سوچتی ہے اور سول حکومت اپنیشیخ رشید نے سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہر حکومت کے درمیان تنائو رہتا ہے نواز شریف نے جتنے لوگوں (آرمی چیفس)کو تعینات کیا سب سے ان کا تنائو ہوا۔تو میں اس چیز کو زیادہ اہمیت اس لیے نہیں دیتا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنے طریقہ کار سے سوچتی ہے اور سول حکومت اپنے طریق کار سے سوچتی ہے اس میں ایک درمیانی راستہ نکل آتا ہے۔

ایک سوال پر راولپنڈی سے اچھے تعلقات رکھنے کے لیے مشہور شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کہتے تو وہ فوج اور ان کے درمیان صلح کے لیے کردار ادا کرتے مگر انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے اس مسئلے میں نہیں آنا۔سابق وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو کہہ دیا تھا کہ اگر آپ کے ((عمران خان کے ساتھ)اختلافات پیدا ہوئے تو میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہوں گا۔اس سوال پر کہ کیا عمران خان کے فوجی قیادت کے حوالے سے متنازع بیان سے انہیں اتفاق ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا ان کے خیال میں عمران خان نے ایسی بات نہیں کی جیسے پیش کی گئی۔اس حوالے سے آئی ایس پی آر کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے تاہم شیخ رشید نے آئی ایس پی آر کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فوج اور عمران خان کے درمیان غلط فہمیاں جلد الیکشن کے ذریعے ختم ہو جائیں گی۔

عدلیہ سے عمران خان کے غیر مشروط معافی پر شیخ رشید نے کہا کہ فیصلہ تو عمران خان نے کرنا ہے مگر عدالت سے معذرت کرنا کوئی ایسی بات نہیں ہوتی جس کو لوگوں نے بڑا ایشو بنایا ہوا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ عمران خان نہ تو مائنس ہوں گے نہ نااہل ہوں گے اور نہ ہی جیل جائیں گے بلکہ ان کے معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔

اس سوال پر کہ انہوں نے بھی فون نمبر بلاک تو نہیں کر د یئے تو شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرا فون ویسے بند نہیں ہو گا جیسے اور لوگوں کا مگر ایک شعر کہنا چاہتا ہوں کہ۔غرور حسن انہیں غرور عشق ہمیں۔۔وہ آ نہیں سکتے، ہم جا نہیں سکتے۔ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے علاوہ کوئی لیڈر نہیں۔ پی ٹی آئی عمران خان سے ہے اور عمران خان پی ٹی آئی سے اور عوام بھی عمران خان کے ساتھ ہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…