جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

خاتون جج کو دھمکیوں کا کیس عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع

datetime 12  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبر تک توسیع دے دی۔وکیل بابر اعوان اور تفتیشی افسر آپس میں الجھ پڑے۔ کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کے جج راجہ جواد نے کی ۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی سے استفسار

کیا کہ کیا عمران خان کا بیان آپ نے لیا ہے جس پر تفتیشی نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے بیان دیا ہے مگر ریکارڈ میں شامل نہیں کیا گیا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے بیان کو تحفتاً رکھا ہوا ہے،جس پر وکیل صفائی راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ پٹیشنر نے ابھی تک تفتیش جوائن نہیں کی جس پر عمران خان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ تفتیشی افسر کے پاس عمران خان کا بیان موجود ہے پراسیکیوٹر بتائیں انہوں نے ٹائم لینا ہے یا بحث کرنی ہے؟جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے عمران خان کو تین نوٹسز بھجوائے عمران خان تفتیش کے لیے پیش ہو جائیں جس پر ڈاکٹر بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوٹر قانون کی جس سیکشن کا حوالہ دے رہے ہیں اس میں ملزم نہیں گواہوں کا ذکر ہے یہ کہاں لکھا ہے کہ پولیس کے سامنے پیش ہو کر ہی شامل تفتیش ہونا ہے؟میں نے بیان لکھ کر دے دیا، جسے ریکارڈ پر ہی نہیں لایا گیایہ عدالت ناقص تفتیش پر پولیس والوں کو سزا دینے کا اختیار رکھتی ہے جس پر جج نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ عمران خان کی موجودگی کیسے ضروری ہے سیکشن 160 پڑھیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے سیکشن 160 پڑھ کر سنا دی جس پر بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ میں بھی یہی سیکشن پڑھنا چاہتا ہوں اس میں لکھا ہے تفتیشی گواہان کو بلا سکتا ہے ،عمران خان اس کیس کے گواہ نہیں ہیں قانون اسمبلی بناتی ہے اس میں کوئی اضافہ کوئی بھی خود نہیں کر سکتاانہوں نے ضمنی میں کیوں نہیں لکھا کہ ملزم کا وکیل آیا اور بیان جمع کرایا یہ خود بتاتے ہیں کہ کالعدم تنظیمیں پیچھے لگی ہیں اگر عمران خان تھانے جائیں اور کوئی مار دے؟

ان کا کیا پتہ کہ اپنے بھی دو بندے مروا دیں صبح آفر کی تھی کہ یہاں ہی بیٹھ جاتے ہیں یہ پوچھ لیں کیا سوال پوچھنا ہے ،ناقص تفتیش پر پولیس افسر کو عدالت شوکاز نوٹس جاری کر سکتی ہے اس کا ٹرائل نہیں ہوگا سمری پروسیڈنگ ہو گی جس کی سزا دو سال تک قید ہے ،ملزم پولیس کے سامنے اعتراف جرم بھی کر لے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں پھر یہ شامل تفتیش کرنے کے لیے پیش ہونے کی شرط کیوں رکھ رہے ہیں؟

جے آئی ٹی اور تفتیشی افسر کو دو مرتبہ بیان لکھ کر دیاجب سے یہ پولیس آئی ہے وکلا کو تھانوں میں جانا پڑ رہا ہے وکلاء تھانے گئے تو کہا کہ چیف کمشنر کے آڈیٹوریم آئیں میں نے عمران خان سے پوچھے بغیر آفر کی کہ انوسٹی گیشن کرنی ہے تو عدالتی احاطہ میں کر لیں میرے تین ہی ملزم ہیں جن میں سے دو کہتے ہیں کہ تھانے آ جائیں یہ طے کر لیں کہ تفتیش کرنی ہے یا ہراسمنٹ چاہتے ہیں ۔

یہ کہتے ہیں کہ عمران خان کے الفاظ سے ڈر گئے،ایڈیشنل سیشن جج کو کہا گیا کہ ہم نے تمہارے خلاف ایکشن لینا ہے ،ظاہر ہے وہ لیگل ایکشن تھا اس پر جج نے کہا کہ اس پر ہم بات نہیں کریں گے کیونکہ یہ اوپر ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے جس پر بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ بس اس کو ریکارڈ پر لانا تھا کہ آدھی ایف آئی آر تو یہاں ختم ہو گئی، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی تمھیں تو ہم نے نہیں چھوڑنا۔

تمھارے خلاف تو ہم کیا کریں گے یہاں سے دہشتگردی نکال کر دکھائیں جس پر جج نے کہا کہ دہشتگردی رضوان عباسی صاحب نے نکالنی ہے، عدالت نے ڈاکٹر بابر اعوان سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ آپ کو اتنے دن بعد کیوں engage کیاگیا؟ جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہم ابھی ملزم کے تفتیش جوائن کرنے کی بات کر رہے ہیں جے آئی ٹی یا تفتیشی افسر نے ہی طے کرنا ہے کہ تفتیش کا طریقہ کون سا ہو گا، اس موقع پر بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی کی تقریر پر پابندی لگائی گئی؟ عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں بیس ستمبر تک توسیع دے دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…