بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شاداب خان نے پاکستان کی شکست کی ذمہ داری قبول کرلی

datetime 12  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں شکست کی ذمہ داری قبول کرلی۔شاداب خان نے فائنل میچ میں سری لنکا کے اہم کھلاڑی کے کیچ ڈراپ کرنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ کیچز ون میچز، میں اس شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ میں نے اپنی ٹیم کو مایوس کیا۔سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں شاداب

خان کا کہنا تھا کہ پوری ٹیم نے اپنی جانب سے پوری کوشش کی تھی۔ نسیم شاہ، محمد نواز اور حارث رؤف کی کارکردگی ہمارا مثبت پہلو رہی، محمد رضوان نے اچھی فائٹ کی کوشش کی۔قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے سری لنکا کو جیت پر مبارکباد بھی دی۔یاد رہے کہ ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے فائنل میں سری لنکا پاکستان کو 23رنز سے شکست دیکر چھٹی بار ایشین چمپئن بن گیا، 58رنزکے مجموعی اسکور پر آدھی ٹیم کے پویلین لوٹنے کے بعد بھانوکا راجاپکسا کی شاندار بیٹنگ کی بدولت سری لنکا نے مقررہ 20 اوورز میں 6وکٹوں پر170رنز بنائے،راجاپکسا 45 گیندوں پر 71 رنز بناکر نائوٹ آٹ رہے،ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بیٹرز م مقررہ 20 اوورز میں 147رنز بناسکے، کپتان بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکا رہے ، صرف آٹھ رنز بنا سکے ، فخر بھی صفر پر چلتے بنے ،محمد رضوان 49 گیندوں پر 55 رنز بناکر نمایاں رہے۔

سری لنکا کی جانب سے مدوشان نے 4 اور ہسارنگا نے 3 وکٹیں حاصل کیں،سری لنکا نے راجا پکسا کو 71 رنز کی شان دار اننگزکھیلنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ فائنل میں بابراعظم نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دینے کافیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہوسکا ،نسیم شاہ نے وائیڈ بال کے ساتھ آغاز کیا تاہم ان کی گھومتی ہوئی تیسری گیند کوشل مینڈس کی وکٹیں اڑا گئی اور پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔

نسیم شاہ نے توقعات پر پورا اترتے ہوئے پہلے ہی اوور میں ٹیم کو وکٹ دلائی اور صرف 4 رنز دئیے۔دوسرے اوور میں نسانکا نے محمد حسنین کو دو چوکے رسید کیے اور اسکور 16 رنز تک پہنچایا، جس کے بعد نسیم کے دوسرے اوور میں بھی ایک چوکا مارا 3 اوورز میں اسکور 23 تک پہنچا دیا ۔

بابراعظم نے چوتھے اوور کے لیے حسنین کی جگہ حارث رئوف کو بالنگ کے لیے بلایا، جنہوں نے دوسری گیند پر خطرناک عزائم کا مظاہرہ کرنے والے نسانکا کو پویلین بھیج دیا ،کپتان نے حارث کی گیند پر نسانکا کا کیچ لیا اور سری لنکا کو بڑا نقصان پہنچایا اور5 رنز دئیے۔محمد حسنین نے پانچواں اوور کرایا جس میں دھنانجیا نے 5رنز لیے۔

حارث رئوف نے چھٹے اوور میں دوبارہ کامیابی دلائی اور سری لنکا کی تیسری وکٹ گرائی، فاسٹ بالر اوور کی پہلی ہی گیند پر دانوشکا گوناتھیلاکا کی وکٹیں اڑائیں جو صرف ایک رن بناسکے ۔پانچویں گیند پر حارث رئوف نے راجاپکسا کو پریشان کیا اور ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، جو امپائر کی جانب سے مسترد ہونے پر چیلنج کی تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا۔

شاداب خان نے ساتواں اوور کیا اور 5 رنز دئیے اور اس اوور میں سری لنکا نے اعتماد سے بیٹنگ کی۔کپتان بابر اعظم نے بائولنگ کی ترتیب میں تبدیلی کرتے ہوئے آف اسپنر افتخار احمد کو لے کر آئے جنہوں نے ابتدائی تین گیندوں میں 6 رنز دئیے، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔

افتخار احمد نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے چوتھی گیند پر دھنانجیا ڈی سلوا خود کیچ لیتے ہوئے آئوٹ کیا جو سری لنکا کی گرنے والی چوتھی وکٹ تھی۔شاداب خان نے اگلے اوور میں کپتان شناکا کو بولڈ کردیا اور میچ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی تاہم اگلی گیند پر ہسارنگا نے چوکا مارا اور اسی طرح ان کے اگلے اوور میں بھی 2 چوکے لگے۔

افتخار احمد نے اپنا تیسرا اوور کرایا جو اننگز کا 12 واں اوور تھا اور انہوں نے 8 رنز دئیے، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔محمد حسنین کو 13 ویں اوور کیلئے بلایا گیا تاہم بلے بازوں نے ان کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے ایک چوکا اور ایک چھکا رسید کیا اور مجموعہ میں14 رنز کا اضافہ کیا ۔وانیندو ہسارنگا نے 15 ویں اوور میں حارث رئوف کو تیسری اور چوتھی گیند پر مسلسل دو چوکے لگائیں تاہم حارث نے واپسی کرتے ہوئے وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں انہیں کیچ کرادیا۔

یہ ان کے ٹی20 کیریئر کی 50 ویں وکٹ تھیں،اس سے قبل راجاپکسا اور ہسارنگا نے 36 گیندوں پر 58 رنز کی بہترین شراکت قائم کیں۔اننگز کا 16 واں اوور محمد نواز نے کیاجس میں انہوں نے 4 رنز دئیے تاہم 17 ویں اوور میں نسیم شاہ مہنگے پڑے، جس میں راجاپکسا اور کارونا رتنے نے ایک،ایک چھکا لگایا اور 16 رنز حاصل کیے۔

شاداب خان نے 18 ویں اوور میں ایک کیچ گراتے ہوئے اننگز کے کامیاب بلے باز راجا پکسا کو موقع فراہم کیاجس کے بعد انہوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔محمد حسنین نے 19 ویں اوور میں اچھی بائولنگ کی اور سری لنکن بلے بازوں کو کوئی بانڈری لینے نہیں دی تاہم آخری گیند پر شاداب خان نے ایک مرتبہ پھر خراب فیلڈنگ کی اور راجاپکسا کو ایک اور موقع دلایا اور چھکا بھی ملا۔

شاداب خان نے مداخلت کرتے ہوئے آصف علی کو کیچ لینے میں رکاٹ ڈالی اور دونوں فیلڈروں کی ٹکر سے گیند بانڈری سے باہر چلی گئی۔نسیم شاہ کے آخری اوور میں راجا پکسا نے 15 رنز حاصل کیے جس میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگا اور اس طرح سری لنکا نے 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 170رنز بنا ئے اور پاکستان کو جیت کیلئے 171رنزکا ہدف دیا ۔

راجا پکسا اور چمیکا کارونا رتنے نے آئوٹ ہوئے بغیر بالترتیب 71 اور 14 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے حارث رف نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔پاکستان کی جانب سے بابراعظم اور محمد رضوان ابتدائی دونوں اوورز میں تیز بیٹنگ میں ناکام رہے اور صرف 16 رنز بنائے۔

پاکستان کو پہلی بائونڈری تیسرے اوور کی دوسری گیند میں ملی جب رضوان نے بائولرز کی طرف کھیلتے ہوئے گیند بانڈری تک پہنچائی۔سری لنکا کے پرامود مادوشان نے چوتھا اوور کیا اور بابراعظم کی صورت میں قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس طرح پاکستان کو پہلا دھچکا لگا۔

فاسٹ بائولر نے اگلی گیند پر نئے بلے باز فخرزمان کو کھاتہ کھولنے کی اجازت نہیں دی اور بولڈ کرکے پویلین بھیج دیا جس کے بعد افتخار احمد اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ میں اچھی شراکت کی اور 12 ویں اوور میں افتخار نے ہسارنگا ڈی سلوا کو ایک چھکا اور ایک چوکا مار کر دبائو کم کیا اور مطلوبہ رن ریٹ بھی کم ہوگئی۔

افتخار احمد 14 ویں اوور میں ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں بائونڈری میں کیچ آئوٹ ہوئے، بندارا نے 32 رنز بنانے والے افتخار کا ایک اچھا کیچ لیا۔محمد نواز ایک مرتبہ پھر بیٹنگ کے لیے اپنے نمبر سے پہلے آئے تاہم وہ جارحانہ کھیلنے میں ناکام رہے اور 9 گیندوں پر 6 رنز بناکر چلتے بنے ۔

محمد رضوان نے مشکل وقت میں اچھی بیٹنگ ضرور کی تاہم سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 47 گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی۔ہسارنگا ڈی سلوا نے محمد رضوان کی اننگز کا خاتمہ کیا جب وہ اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش کی تاہم گناتھیلاکا نے بائونڈری پر اچھا کیچ لیا۔

محمد رضوان نے 49 گیندوں پر 55 رنز کی اننگز کھیلی اور ان کے ساتھ افتخار احمد واحد بلے باز تھے جو دہرے ہندسے کو عبور کرنے میں کامیاب رہے۔آصف علی ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور ہسارنگا کی گیند پر اپنی وکٹیں بچانے میں ناکام رہے۔ہسارنگا نے سری لنکا کو ایک اور بڑی وکٹ دلاتے ہوئے خوشدل شاہ کو آئوٹ کیا۔

جنہوں نے 2 رنز بنائے ۔شاداب خان 8 رنز بنا کر آئوٹ ہونیوالے 8ویں بلے باز تھے، تھیکشانا نے انہیں پویلین کی راہ دکھائی ،نسیم شاہ بھی صرف 4 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے تو اس طرح پاکستان کی 9ویں وکٹ 125رنز پر گری اور اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم آخری اوور میں 147 رنز پر ڈھیر ہوگئی ۔

سری لنکا کی جانب سے مدوشان نے 4 اور ہسارنگا نے 3 وکٹیں ،چمیکا کارونارتنے نے دو اور مہیش تھیکشانا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…