جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان کا انٹیلی جنس بجٹ مناسب سویلین نگرانی کے تابع نہیں ہے،امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ

datetime 10  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے موجودہ مالیاتی بجٹ اور اس کے آڈٹ کے بارے میں ‘عام طور پر قابل اعتماد’ معلومات ظاہر کی ہیں جو آزادی کے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مذکورہ رپورٹ امریکی کانگریس کو بھیجی گئی ہے اور پالیسی سازی پر اثرانداز ہوتی ہے، تاہم پاکستان کو اب بھی ان ممالک

میں شامل کیا گیا ہے جنہوں نے مالیاتی شفافیت کو بہتر بنانے میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں کی۔رپورٹ میں پتا چلا کہ محکمہ خارجہ کی جانب سے 141 ممالک کا جائزہ لیا گیا، ان میں سے 72 نے مالیاتی شفافیت کے لیے درکار کم سے کم تقاضے پورے کیے جبکہ 68 نے وہ تقاضے پورے نہیں کیے۔ورلڈ بینک گروپ المنائی ایسوسی ایشن کے صدر انیس دانی نے کہا کہ ‘پاکستان کے بارے میں رپورٹ خطے کے کچھ دوسرے ممالک جیسے بنگلہ دیش اور ازبکستان کے مقابلے میں نسبتا بری نہیں ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ (پاکستان کے) بجٹ میں معلومات کو عام طور پر قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے اور آڈٹ کا سپریم ادارہ آزادی کے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کی آڈٹ رپورٹس کو ‘عوامی طور پر ایک معقول مدت کے اندر دستیاب کیا گیا اور ٹھوس نتائج فراہم کیے گئے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حکومت نے ‘قانون یا ضابطے پر چلتی ہے اور قدرتی وسائل نکالنے کے معاہدوں اور لائسنس دینے کے معیار اور طریقہ کار کی عملی طور پر پیروی کرتی نظر آتی ہے اور قدرتی وسائل نکالنے کے ٹھیکوں کے بارے میں بنیادی معلومات عوامی طور پر دستیاب ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق نظرثانی کی مدت کے دوران پاکستانی حکومت نے اپنے بجٹ اور سال کے اختتام کی رپورٹ کو وسیع پیمانے پر اور عوام کے لیے آسانی سے قابل رسائی بنایا لیکن اس نے ‘مناسب مدت کے اندر اپنی ایگزیکٹو بجٹ تجویز شائع نہیں کیں۔

تاہم رپورٹ میں شکایت کی گئی کہ حکومت نے قرضوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں محدود معلومات شائع کیں البتہ عوامی طور پر دستیاب بجٹ دستاویزات میں حکومت کے زیادہ تر منصوبہ بند اخراجات اور آمدنی بشمول قدرتی وسائل کی آمدنی کے سلسلے کی کافی حد تک مکمل تصویر فراہم کی گئی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کا انٹیلی جنس بجٹ ‘مناسب سویلین نگرانی کے تابع نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…