جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

حکومتی اقدامات کے باعث سیلاب متاثرین تک امداد پہنچانا مشکل ہو گیا،ایان علی

datetime 3  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)پاکستان کی معروف اور خوبرو ماڈل ایان علی نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مقامی اور عالمی این جی اوز کو کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ حکومتی اقدامات کی وجہ سے متاثرین تک براہ راست امداد پہنچانا مزید مشکل ہو گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں،

انہوں نے لکھا کہ ہم اور ہماری این جی او گزشتہ ایک ہفتے سے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی حتی الاستطاعت مدد کی کوشش کر رہے ہیں، یہ امداد نہیں بلکہ صلح رحمی ہے، اپنے ہم وطن بہنوں بھائیوں سے اس سلسلے میں ایک باہمت کردار عبدالوہاب بگٹی سے شناسائی ہوئی۔انہوںنے کہاکہ عبدالوہاب بگٹی کا گاؤں سیلاب سے متاثرہ اولین علاقوں میں سے ایک تھا، یہاں سیلاب نے کئی خاندانوں کو اْن کی کل جمع پونجی و مکانات سے محروم کیا، ادا بگٹی بھی انہی میں سے ایک تھے، مگر ماشاء اللہ اْنہوں نے نہ تو ہمت ہاری نہ حوصلہ چھوڑا بلکہ اِس آزمائش کا ہمت سے سامنا کرنے کا فیصلہ کیا،ان کی بین الاقوامی شہرت کی وجہ سے اْن کی کسمپرسی کی خبر سوشل میڈیا پر بہت جلد دنیا بھر میں پھیل گئی اور امداد کا ایک سلسلہ جاری ہوا، انہوں نے اِس موقع پر صرف خود کو اور اپنے خاندان کو سہارہ نہیں دیا بلکہ ماشاء اللہ اپنے گاؤں/ قبیلے کے دیگر افراد کی بھی مدد کی۔ایان علی نے لکھا کہ بہر صورت ہم نے کوشش کی کہ عبدالوہاب بگٹی کو نقد رقم پہنچا دی جائے، اس سلسلے میں ایک ڈرائیور کو ڈیرہ مراد جمالی کی جانب روانہ بھی کیا مگر معلوم ہوا قانون نافظ کرنے والے ادارے این ایچ اے کی جانب جانے والی گاڑیوں کو روکتے ہیں، تلاشی لیتے ہیں اور واپسی پر مجبور کرتے ہیں، اس کی وجہ یہ معلوم ہوئی کہ حکومتیں نہیں چاہتیں سیلاب متاثرین کسی بھی صورت میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کریں یا یہ متاثرین بڑے شہروں میں پناہ گزینی اختیار کریں،

حکومتوں کی کوشش ہے ان متاثرین کو ریلیف کیمپ تک محدود رکھا جائے۔انہوں نے لکھا کہ اس کے پیچھے موجود حکمت تو حکومتیں ہی جانیں، حکومتوں کے ان اقدامات کی وجہ سے متاثرین تک براہ راست امداد پہنچانا مزید مشکل ہو گیا ہے،عبدالوہاب بگٹی کے کیس میں بھیجے گئے ڈرائیور کو واپس بلوانا پڑا اور انتظار کرنا پڑا ان کا ایک جاز کیش اکاؤنٹ بحال ہو، خدا خدا کر کے ان کا اکاؤنٹ نمبر بحال ہوا اور ان تک مدد پہنچی، اس دوران بہت بیش قیمت وقت ضائع ہوا جو ایک انسانی علمیہ کے دوران ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…