جڑانوالہ(مانیٹرنگ،آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان ستمبر میں جلسے کر کے توشہ خانہ اور توہین عدالت سمیت اپنے خلاف دیگر مقدمات سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں لیکن انہیں میں سب بتا دوں گا کا ڈرامہ اب ختم کر دینا چاہیے کیونکہ خود کو مقبول لیڈر ظاہر کر کے وہ سزا سے نہیں بچ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بار بار کہتاہے مجھے دیوار سے نہ لگاؤ میں بتا دوں گا، کیا بتا دو گے، طلال چوہدری نے کہا کہ اتنا بزدل انقلابی میں نے زندگی میں نہیں دیکھا جو نام نہیں لے سکتا، طلال چوہدری نے عمران کی نقل اتار کر چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کبھی ایکس وائی زیڈ اور کبھی اے بی سی تمام اے بی سی پڑھ دی ہے اگر ہمت ہے تو نام بتاؤ، جمعہ کی سہ پہر اپنی رہائشگاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہاکہ ایک طرف نصف سے زیادہ ملک سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار ہے جس سے کروڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں لیکن دوسری جانب عمران خان کو جلسوں کی پڑی ہو ئی ہے یہی نہیں بلکہ چار صوبوں کے پی کے،پنجاب،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتیں بھی اپنے سب کام چھوڑ کر صرف اور صرف عمران خان کے جلسے بھرنے پر لگی ہوئی ہیں اور ان کی جانب سے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے جا رہے بلکہ قومی وسائل کو عمران خان کے جلسوں پر بے دردی سے لٹایا جا رہا ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ خود کو انقلابی لیڈر اور سب سے مقبول رہنما قرار دینے والا عمران خان اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر کے اپنی چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ متاثرین سیلاب کی بحالی کیلئے دن رات ایک کردیتا مگر چونکہ اب اس کو نظر آرہا ہے کہ وہ توشہ خانہ کیس،توہین عدالت اور دیگر مقدمات میں سزا کے بالکل قریب پہنچ چکا ہے
لہٰذا وہ اپنی پوری طاقت اور حمایتیوں کے سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوششوں میں مصروف ہے تاکہ سوتیلوں کی بجائے اس کے ساتھ لاڈلوں والے سلوک کا سلسلہ جاری رکھا جائے لیکن اب یہ 2013یا 2018نہیں اسلئے اب جس قانون کے تحت طلال چوہدری،دانیال عزیز،نہال ہاشمی اور دیگران کو نا اہل قرار دیا گیا اور جن اصول وضوابط کو مد نظر رکھ کر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی سزا سنائی گئی،
اب وہی قانون، اصول اور ضابطے لاڈلے پر بھی نافذ ہوں گے اور اس کو سزا مل کر رہے گی تاہم اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی مقبولیت کے نام اور بڑے بڑے جلسوں کی آڑ میں متعلقہ اداروں کو پریشرائزڈ کر کے اپنے حق میں فیصلے کروا لیں گے تو یہ ان کی بہت بڑی بھول ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ اب انہیں 62،63 میں بھی حساب دینا ہو گا اور جو توشہ خانہ کی لوٹ مار کی ہے اس پر بھی ان کی باز پرس ہو گی۔انہوں نے کہاکہ اگر عوام کو توشہ خانہ میں مچائی جانے والی تباہی کی تفصیل پتہ چل جائے تو ان کے حواس خطا ہو جائیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے توشہ خانہ سے غیر ملکی سربراہان سے ملنے والی قیمتی گھڑیاں اونے پونے لے کر کروڑوں میں فروخت کر دیں،لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی ٹی سیٹ صرف 3500روپے میں، لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی موبائل آئی فون 35ہزار روپے میں لیا اور اس کی بجائے بھی صرف 15ہزار جمع کروائے، اسی طرح کروڑوں روپے مالیت کے سونے کے ہار،بریسلیٹ،انگوٹھیاں،فل جیولری بکس صرف 5لاکھ روپے میں حاصل کیا جن میں صرف 2بریسلیٹ،2انگوٹھیوں اور 2سونے و ہیرے کے سیٹوں کی قیمت ہی کروڑوں میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی اخلاقی گراوٹ کا ثبوت اس سے زیادہ کیا ہو گا کہ وہ تحفے میں ملنے والا ٹشو پیپر بکس بھی ساتھ لے گئے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان خود کو بہت بڑا انقلابی لیڈر قرار دیتا ہے لیکن جب ان پر کوئی معمولی سا مقدمہ بنتا ہے تو ان کی چیخیں نکلنا شروع ہو جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہباز گل کے 2دن کے ریمانڈ پر انہوں نے ہوا کھڑا کر دیا لیکن انہیں ہمارے 90،90 دن کے ریمانڈ نظر نہیں آئے اسی طرح انہیں شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کی ایک دن کی گرفتاری تو بری لگی لیکن ہماری رہنما مریم نواز اور فریا ل تا لپور جیسی معزز ہستیوں کا انہیں کوئی دکھ محسوس نہیں ہوا۔
انہوں نے کہاکہ انہوں نے توہین عدالت کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا تھا لیکن اب انہیں بھی طلال چوہدری،نہال ہاشمی، دانیال عزیز جیسے سزا کے مراحل سے گزرنا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان خود کو بڑا مقبول لیڈر قرار دیتا ہے لیکن بھٹو اور نواز شریف جیسا لیڈر نہ پیدا ہو انہ اس جیسے بونے ان کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کو ایک خاتون جج کو سر عام دھمکیاں دینے پر توہین عدالت کا نوٹس ملا تو انہیں یہ ظلم اور زیادتی نظر آنے لگی لیکن جب ہمیں نوٹس ملتے تھے تو اسے یہ قانون کی بالا دستی قرار دیتے تھے لہٰذا اب بھی قانون کی بالا دستی برقرار رکھنا ہو گی۔
انہوں نے کہاکہ اگر ستمبر میں جلسے کر کے عمران خان یہ سمجھے کہ وہ انصاف کے نظام پر دباؤ ڈالتے ہوئے توشہ خانہ اور توہین عدالت جیسے مقدمات سے جان چھڑوا لے گا تو اب ایسا نہیں چلے گا۔انہوں نے کہاکہ توشہ خانہ میں جو قانون ہم پر لگا وہ عمران پر بھی لاگو ہو گا۔طلال چوہدری نے کہاکہ ہم نے کوئی مقدمہ سیاسی انتقام کیلئے نہیں بنایا بلکہ یہ مقدمات خود عمران خان کے کرتوتوں کی سز اہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان بار بار یہ ڈائیلاگ دہرا رہے ہیں کہ مجھے دیوار سے نہ لگاؤ ورنہ میں سب کچھ بتا دوں گا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان انار کلی والے ڈائیلاگ چھوڑ یں اور جن کا یہ بتانے کو کہہ رہے ہیں اگر یہ اتنے ہی انقلابی ہیں تو ڈرپوک بننے کی بجائے دلیری کا مظاہرہ کر تے ہوئے اے بی سی اور ایکس وائی چھوڑ کر ڈائریکٹ وہ نام بتائیں جنہیں وہ اس طرح بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان اور اس کے ساتھیوں کو ایک نوٹس مل جائے یا ان کے خلاف ایک مقدمہ ہو جائے تو یہ رونا شروع کر دیتے ہیں لیکن اگر یہ سمجھیں کہ اب فارن فنڈنگ کیس کی طرح 8،8 سال ان کے کیس کا فیصلہ نہ ہو تو ایسا نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان ایک بزدل شخص ہے جس میں کسی کا نام لینے کی ہمت نہیں جو کبھی سڑکوں پر نکل کر اور کبھی ضمانتوں کے پیچھے چھپ کر این آر او لینا چاہ رہا ہے لیکن وہ جو مرضی کرے اب اس کو سزا مل کر ہی رہے گی۔طلال چوہدری نے کہاکہ عمران خان کی بزدلی کا مظاہرہ اس سے بڑا اور کیا ہو گا کہ وہ عوام کو سڑکوں پر نکال کر خود پشاور جا کر بیٹھ گیا۔انہوں نے کہاکہ عمران اثاثے چھپائے،چیزیں بیچے،صداقت اور امانت کے معیار کو روند دے اور کہے کہ اسے کچھ نہ کہا جائے تو ایسا ڈھونگ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہاکہ عمران ہر طرح سے ناکام ہو کر اب منتیں ترلے اور ڈرامے بازیاں کر رہا ہے لیکن ایک نہ ایک دن وہ قانون کے کٹہرے میں ضرور ہو گا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان ایک خاص ماحول پیدا کر نا چاہ رہا ہے لیکن عوام اب اسے اس میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ صرف مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی غریب عوام اور متاثرین سیلاب کو ریلیف دینے کیلئے دن رات سرگرم عمل ہے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد اب مہنگائی کم کرنا حکومت کا ٹارگٹ ہے
جس کے پہلے مرحلہ میں جہاں حمزہ شہباز شریف اور شہباز شریف نے بجلی کے بلوں میں 200یونٹس تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو ختم کر دیا تھا اس پر ہم نے عوام کی آواز ان تک پہنچائی جس پر انہو ں نے خصوصی طور پر اس ریلیف کو 300یونٹس تک بڑھا دیا ہے جس سے کروڑوں گھرانے مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے طور پر جو رقم غریب عوام کو 200یونٹ تک بجلی مفت فراہم کرنے کیلئے مختص کی تھی وہ اب پرویز الٰہی عمران خان کے جلسوں پر لٹا رہے ہیں
جس سے انہیں باز رہنا چاہیے اور ان کا فرض ہے کہ نہ صرف وہ بلکہ کے پی کے،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتیں بھی عوام کو ریلیف دیں تاکہ ان کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ وہ پرویز الٰہی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غریبوں کا مال عمرانی سیاست کی نظر نہ کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عابد شیر علی نے پارٹی کے سربراہ کو کسی تنقید کا نشانہ نہیں بنایا بلکہ جس پریس کانفرنس میں عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کی بات کی گئی تھی
وہ بھی اس میں ان کے ساتھ موجود تھے لہٰذا یہ عوام کی آواز تھی جس پر شہباز شریف نے اس ریلیف کو 200سے بڑھا کر 300یونٹ تک کر دیا۔انہوں نے کہاکہ عوام مجھے بچاؤ مجھے بچاؤ کی بات کر رہے ہیں لیکن اب ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ان کا بچنا ممکن نہیں۔انہوں نے کہاکہ (ن) لیگ نے بہت سے مشکل حالات دیکھے ہیں اور اب بھی اسے سیلاب کی بد ترین تباہی اور مہنگائی کی صورت میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن وہ متاثرین کو ریلیف کی فراہمی میں دن رات ایک کرے گی اور آخری شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھا جائے گا۔