اسلام آباد (مانیٹرنگ این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے دوران تقریر کہا کہ مجھے پی ایم ہاؤس کے ایک شخص نے بتایا کہ ایک دن عمران خان کمرے میں بار بار ادھر سے اُدھر جا رہے تھے میں نے پوچھا کہ کیا ہوا خان صاحب تو انہوں نے پوچھا کہ پتہ کرو کہ شہباز شریف کو آج کس وقت گرفتار کیا جارہا ہے،
اس شخص نے بتایا کہ عمران خان نے اس سے چھ دفعہ یہی پوچھا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ ہے ان کی نالائقیاں اور ان کے بدترین تباہ کن اقدامات جس کی وجہ سے آج پاکستان اس مقام پر کھڑا ہے۔ جمعرات کو اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ہر دور حکومت میں ریکارڈ ترقیاتی کام عوام کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ایک جھوٹا، فریبی اور انتہا درجے کا دوغلا شخص ہے، ہم نے اس عہد کیساتھ حکومت سنبھالی کہ ملک کو بحران سے نکالیں گے، پی ٹی آئی کی حکومت جاتے جاتے ہمارے لئے معاشی گڑھا کھود گئی۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی بلند قیمتوں کے باوجود ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر دیں۔ وزیراعظم نے بجلی بلوں میں 300یونٹس تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم عوام پر بوجھ ڈالیں گے، پی ٹی آئی نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں 52روپے فی کلو والی چینی 100روپے تک پہنچ گئی، کرپٹ حکومت نے سبسڈی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کئے، جب عالمی منڈی میں گیس سستی تھی تو اس کی خریداری کے معاہدے نہ کئے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں چور اور ڈاکو کے نعرے لگانے کے سواء کچھ نہیں کیا،
پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالہ دور میں معیشت کا کچومر نکال دیا، آئی ایم ایف پروگرام کو رکوانے کیلئے آئی ایم ایف کو خط لکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ کس طرح سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ مکافات عمل ایک اٹل حقیقت ہے اس لئے ہر شخص کو اپنی اوقات میں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر اپوزیشن رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی شائد اس دن پیدا ہوا جب پوری دنیا میں لوگ جھوٹ بول رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے برادر اسلامی اور دوست ممالک کو ناراض کرکے سفارتی طور پر ملک کو تنہا کیا، موجودہ حکومت پاکستان کی تمام نمائندہ سیاسی پارٹیوں پر مشتمل ہے، جب ہم حکومت میں آئے تو ہمیں حالات کی سنگینی کا علم تھا، تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر تھیں لیکن اس عزم کے ساتھ حکومت سنبھالی کہ ملک کو مسائل سے نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدہ کی پاسداری نہیں کی، آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت سے تقاضا کیا کہ معاہدہ کو پورا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کو مہنگا کرنے کا فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیا، اس سے بڑی سازش کیا ہو سکتی ہے کہ ملک کو دیوالیہ کرنے کی سازش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتا تھا کہ پاکستان سری لنکا بن جائے، عوام اس کا چہرہ دیکھ لیں، اگر یہ خواہش نہ ہوتی تو ان کا وزیر خزانہ خط کیوں لکھتا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ اگر میرے بس میں ہوتا تو پٹرول سستا کرتا۔