سانگلہ ہل(آن لائن)سیاست نیارخ اختیارکرنے جا رہی ہے،مسلم لیگ(ن)سے 2دفعہ ایم پی اے بننے والے پی ٹی آئی سدھارگئے،تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 117پاکستان مسلم لیگ(ن)کا گڑھ جانا جاتا ہے،اس حلقہ کے عوام نیپاکستان مسلم لیگ(ن) کے
چوہدری برجیس طاہرایم این اے کو6مرتبہ محبتوں سے نوازاجبکہ ان کے ساتھی طارق باجوہ مسلم لیگ(ن)کے پلیٹ فارم سے دودفعہ ایم پی اے منتخب ہوئے بعدازاں برجیس طاہرایم این اے اورطارق باجوہ سابق ایم پی اے کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی اوران کی راہیں جداہوگئیں،2018کے الیکشن میں طارق باجوہ نے آزاد حیثیت سے بھاری ووٹ حاصل کرکے برجیس طاہر کے مقابلے میں این اے حلقہ سے دوسری پوزیشن حاصل کی جبکہ پی پی حلقہ سے مسلم لیگ(ن)کے میاں اعجازحسین بھٹی ایم پی اے منتخب ہوگئے،سابق ایم پی اے طارق محمودباجوہ نے عمران خان کاساتھ دینے کاعہدکرلیاہے جبکہ آج بنی گالامیں ملاقات ہوئی اس ملاقات میں نائب کپتان شاہ محمود قریشی،حماداظہراورچوہدری اعجازبھی موجودتھے۔طارق باجوہ نے باقاعدہ پی ٹی آئی میں جانے کااعلان کیااوروہ پی ٹی آئی سدھارگئے ہیں،طارق باجوہ کے پی ٹی آئی میں جانے کے اعلان کے ساتھ ہی ورکروں کارکنوں میں تازگی آگئی ہیجبکہ شہری حلقوں کی جانب سے آئندہ الیکشن کے لئے سخت انتخابی دنگل سجنے کی افواہیں بڑھ گئی ہیں۔تاہم پاکستان تحریک انصاف کے حلقہ این اے 117کے ارشد ساہی۔پی پی حلقہ131 سے اعظم ملک،طارق سعیدگھمن اورسجادرندھاواکا مستقبل بھی ڈانواں ڈھول ہے۔کچھ عوامی حلقے بتارہیں ہیں کہ پی ٹی آئی کے تمام اسٹیک ہولڈرطارق باجوہ کے اعلان کے بعداپنی راہیں جداکرکے مسلم لیگ(ن)میں جاسکتے ہیں اس میں کہاں تک صداقت ہے وقت بتائے گا۔