اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما علی نواز اعوان نے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ جب بھی خان صاحب کال دیتے ہیں تو لوگ باہر نکل آتے ہیں یہ پیارے ہے لوگوں کا عمران خان کے ساتھ۔ اس موقع پر شہباز گل
کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ جو رویہ انہوں نے روا رکھا ہے ان کو برہنہ کرکے مارا گیا، نامعلوم مقام پر لے گئے، الٹا لٹکا کر مارا گیا اس کے نجی پارٹس کے اوپر ٹارچر کیا گیا، لوگ نکلیں ہیں یہ ان کا ری ایکشن ہے، جب سے ان سے شہباز گل کی تصویروں کے بارے سوال کیا گیا کہ وہ اصل ہیں یا نہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں پتہ کیونکہ ہمارے نہ وکلاء کو ملنے دیا جا رہا ہے نہ مجھے ملنے دیا گیا اور نہ ہی خان صاحب کو ملنے دیا گیا، یہ تصویریں جو سامنے آئی ہیں آج کی ہیں تو اچھی بات ہے، ان کا کہنا تھا کہ دمہ کا اٹیک جان لیوا ہوتا ہے اگر علاج ہو رہا ہے تو بہت اچھی بات ہے، انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ گورنمنٹ شہباز گل پر اٹیک کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اس گورنمنٹ کے ہمیشہ سے ڈرامے رہے ہیں یہ بہروپیے ہیں، نواز شریف کی پلیٹ لیٹس کبھی اوپر چلی جاتی تھی کبھی نیچے آ جاتی تھی، کہتے تھے کہ جہاز کے اندر انگور کھا کر ساری چیزیں ٹھیک ہو گئی ہیں، شہباز شریف کس طرح آتا تھا اور کیا ہو گیا ہے اس کے ساتھ، آج بھی مریم نواز اپنے باپ کی عیادت کی غرض سے ضمانت پر ہے، یہ ڈرامے چلتے رہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس ثبوت موجود ہیں اور یہ ثبوت میں اور فواد چوہدری دے کر آئے ہیں،
جب ان سے سوال کیا گیا کہ ثبوت آپ تک پہنچے کیسے تو انہوں نے کہا کہ یہ تو نہیں بتایاجا سکتا۔ سوال کیا گیا کہ شہباز گل پر جو ٹارچر کیا گیا ہے وہ جیل کے اندر کیا گیا ہے یا کوئی خفیہ جگہ تھی، ہمیں تو یہ پہنچا ہے کہ دس کی رات سے لے کر بارہ تاریخ تک ان دو دن میں ان پر تشدد ہوا ہے، جب سوال کیاگیا کہ وہ دو دن گل صاحب کدھر تھے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ پاکستان کے کسی تھانے میں نہیں تھے۔