جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عمران خان کو شہباز گل پر تشدد کے ثبوت کس نے دیے؟ پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان

datetime 20  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما علی نواز اعوان نے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ جب بھی خان صاحب کال دیتے ہیں تو لوگ باہر نکل آتے ہیں یہ پیارے ہے لوگوں کا عمران خان کے ساتھ۔ اس موقع پر شہباز گل

کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ جو رویہ انہوں نے روا رکھا ہے ان کو برہنہ کرکے مارا گیا، نامعلوم مقام پر لے گئے، الٹا لٹکا کر مارا گیا اس کے نجی پارٹس کے اوپر ٹارچر کیا گیا، لوگ نکلیں ہیں یہ ان کا ری ایکشن ہے، جب سے ان سے شہباز گل کی تصویروں کے بارے سوال کیا گیا کہ وہ اصل ہیں یا نہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں پتہ کیونکہ ہمارے نہ وکلاء کو ملنے دیا جا رہا ہے نہ مجھے ملنے دیا گیا اور نہ ہی خان صاحب کو ملنے دیا گیا، یہ تصویریں جو سامنے آئی ہیں آج کی ہیں تو اچھی بات ہے، ان کا کہنا تھا کہ دمہ کا اٹیک جان لیوا ہوتا ہے اگر علاج ہو رہا ہے تو بہت اچھی بات ہے، انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ گورنمنٹ شہباز گل پر اٹیک کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اس گورنمنٹ کے ہمیشہ سے ڈرامے رہے ہیں یہ بہروپیے ہیں، نواز شریف کی پلیٹ لیٹس کبھی اوپر چلی جاتی تھی کبھی نیچے آ جاتی تھی، کہتے تھے کہ جہاز کے اندر انگور کھا کر ساری چیزیں ٹھیک ہو گئی ہیں، شہباز شریف کس طرح آتا تھا اور کیا ہو گیا ہے اس کے ساتھ، آج بھی مریم نواز اپنے باپ کی عیادت کی غرض سے ضمانت پر ہے، یہ ڈرامے چلتے رہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس ثبوت موجود ہیں اور یہ ثبوت میں اور فواد چوہدری دے کر آئے ہیں،

جب ان سے سوال کیا گیا کہ ثبوت آپ تک پہنچے کیسے تو انہوں نے کہا کہ یہ تو نہیں بتایاجا سکتا۔ سوال کیا گیا کہ شہباز گل پر جو ٹارچر کیا گیا ہے وہ جیل کے اندر کیا گیا ہے یا کوئی خفیہ جگہ تھی، ہمیں تو یہ پہنچا ہے کہ دس کی رات سے لے کر بارہ تاریخ تک ان دو دن میں ان پر تشدد ہوا ہے، جب سوال کیاگیا کہ وہ دو دن گل صاحب کدھر تھے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ پاکستان کے کسی تھانے میں نہیں تھے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…