لاہور( این این آئی)لاہور پولیس کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خضر کھگہ کی لاہور میں واقع رہائشگاہ پر چھاپہ مارا گیا تاہم لیگی رکن اسمبلی اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے۔ذرائع کے مطابق پولیس پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ پولیس چھاپے کے دوران گھر سے سامان بھی اٹھا کر لے گئی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد منشیات عطااللہ تارڑ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس غیر قانونی طورپر لیگی اراکین اسمبلی کے گھر وں پرچھاپے مار رہی ہے، پنجاب کے جعلی حکمران جھوٹے پرچے درج کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، حکومت اور پولیس کی فسطائیت اور انتقام کا ہر طرح سے مقابلہ کریں گے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور اراکین اسمبلی کی گرفتاری کے لئے گھروں پر چھاپوںکے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی گئی ۔رکن اسمبلی رابعہ فاروقی کی جانب سے جمع کرائی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے اور پولیس کو انتقامی کارروائیوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے،سینئر رہنمائوں کے گھروں پر چھاپے مار کر چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے لیگی رہنمائوں اور اراکین اسمبلی کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔مسلم لیگ (ن)حکومت کی انتقامی کاروائی سے مرعوب نہیں ہو گی بلکہ ظلم و زیادتی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ۔ مطالبہ ہے کہ صوبائی اداروں کو انتقامی کارروائیوں کے لئے استعمال کرنے کو فی الفور روکا جائے ،ادارے آئینی اور قانونی حدود میں رہ کر کام کریں ورنہ ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے ۔