اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہےکہ حکومت نے قطر کو روزویلٹ ہوٹل نیویارک اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز میں 51 فیصد حصص پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے
یہ فیصلہ اگلے ہفتے 22 سے 23 اگست تک متوقع اپنے دورہ قطر کی تیاریوں کے لیے بلائے گئے اجلاس کے دوران کیا، اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی۔ذرائع سے معلوم ہوا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا انتظام قطر کو دینے کے ساتھ ساتھ ایئر اور کارگو کے کاروبار کی بھی پیشکش کی جائے، اجلاس کے شرکاء نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کو اوپن اسکائی پالیسی کے تحت قطر کو مزید پروازیں بھی پیش کرنی چاہئیں تاکہ بولی کو پرکشش بنایا جا سکے، ان اثاثوں کی فروخت کو تیزی سے ٹریک کرنے کے لیے وفاقی کابینہ نے پہلے ہی ایک بل کی منظوری دے دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے قطری حکومت سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے 1 بلین ڈالر کا فوڈ اینڈ لائیو سٹاک سکیورٹی فنڈ قائم کرنے کی درخواست کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیا جس کا مقصد یہاں اشیاء کی پیداوار اور پھر انہیں قطر برآمد کرنا ہے، قطر پاکستان میں زرعی مقاصد کے لیے زمین خریدنے کا خواہشمند تھا لیکن صوبائی قوانین براہ راست ملکیت میں رکاوٹ ہیں تاہم اب سرمایہ کاری کے کچھ ممکنہ شعبوں میں سبزیوں، پھلوں کی پیداوار اور میٹ پروسیسنگ پلانٹس لگانا شامل ہیں۔