اسلام آ باد (آئی این پی ) تحریک انصاف کے رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرقانون کے دائرے سے باہر فیصلے کررہے ہیں،ایف آئی اے پی ٹی آئی کا تمام ریکارڈ کس حیثیت سے مانگ رہا ہے؟،شہبازگل نے اگر قانون کیخلاف ورزی کی ہے تو ان پر کیس کریں،امپورٹڈ حکومت نے آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔شیریں مزاری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے
کہا کہ واضح ہوتا جارہا ہے الیکشن کمیشن جانبدار ہے، چیف الیکشن کمشنرقانون کے دائرے سے باہرفیصلے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ تمام سیاسی جماعتوں کے فنڈز دیکھے جائیں، الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست پر سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں نوٹس نہیں دیا، ہمارے بندے گئے تو کہا کہ نوٹس ویب سائٹ پرتھا جبکہ وہاں بھی موجود نہیں تھا، اسکروٹنی کمیٹی پی ٹی آئی کے لیے12 مارچ 2018 میں بنی تھی۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کسی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات نہیں کرسکتا، ایف آئی اے کے اختیارات میں نہیں آتا،یہ قانون کے خلاف ہے، ایف آئی اے پی ٹی آئی کا تمام ریکارڈ کس حیثیت سے مانگ رہا ہے؟ شیریں مزاری نے کہا کہ شہبازگل نے ریمارکس لینڈ لائن پر دیئے پھر فون کیوں چاہیے؟ اگر شہبازگل نے قانون کے خلاف ورزی کی ہے تو ان پر کیس کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو اٹھا کر نامعلوم جگہ پر رکھ کر تشدد نہیں کرسکتے، ان کے جسم پرتشدد کے نشان ہیں،انہیں پانی نہیں ملا، سونے نہیں دیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز، خواجہ آصف کے بیانات سب کے سامنے ہیں، ان کیخلاف بھی تو غداری کے مقدمات بنائے جائیں۔
انکا کہنا ہے کہ امریکی سفیر صوبائی اور وفاقی حکومت سے ملاقاتیں کرتے ہیں، پاک افغان سرحد پر امریکی سفیر کس معاہدے کے تحت وہاں کا جائزہ لے سکتا ہے؟ شیریں مزاری نے مزید کہا کہ حکومت نے ایک طرف سے پیٹرول بم گرا دیا ہے، دوسری طرف جھوٹی مریم نواز رو رہی ہے، آئین و قانون کی دھجیاں اس حکومت نے اڑا دی ہے۔