پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

وزیراعظم شہبازشریف کی سادگی و کفایت شعاری مہم ، اطلاق خود پر بھی کردیا

datetime 14  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے سادگی‘ کفایت شعاری اپنانے کا آغاز اپنے آپ سے کر دیا ہے۔ فضول خرچی اور قومی خزانے پر غیر ضروری بوجھ ڈالنے کی ممانعت کر دی ہے۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق اس حوالےسے پاکستان کی آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی (75ویں سالگرہ) پر وفاقی دارالحکومت میں وزیراعظم آج تین اہم قومی تقریبات میں شرکت کرینگے۔

پہلے جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں وزیراعظم قومی پرچم لہرائیں گے اور اس موقع پر پاکستان کی تاریخ میں جدید ترین الیکٹرانک اور موسیقی کے اسٹیٹ آف دی آرٹ آلات کے ذریعے مسلح افواج کے سینکڑوں جوانوں اور پاکستانی قوم کے درجنوں گلوکاروں کی شبانہ روز کوششوں سے ترتیب دیا ہوئے نئے قومی ترانے کا کنونشن سنٹر میں افتتاح کرینگے۔ وزیراعظم کنونشن سنٹر سے سیدھے راول ڈیم فلائی اوور کے افتتاح کیلئے چلے جائیں گے۔ یہاں پر چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد‘ پراجیکٹ ڈائریکٹر فیصل اور دوسرے ڈائریکٹر صاحبان وزیراعظم کو خوش آمدید کہیں گے۔ وزیراعظم کی کفایت شعاری‘ سادگی کی ہدایات کے مطابق بھاری مالیت سے تیار ہونیوالے 21مہینوں میں تیار ہونے والے فلائی اوور کا سادہ تقریب میں افتتاح کرینگے۔ یہ تقریب افتتاحی تقریب کی نقاب کشائی پر محدود ہو گی‘ اس موقع پر نہ تو سینکڑوں مہمان مدعو کئے گئے ہیں اور نہ ہی اُن کیلئے ہائی ٹی کا وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق اہتمام کیا گیاہے۔ وزیراعظم راول فلائی اوور کی ایک دیوار پر ترکیہ کی عثمانیہ مسجد اور دوسری جانب فیصل مسجد‘ پاکستان مونومنٹ اور ایف نائن پارک کی بارہ دری کی تھری ڈی ڈیزائنوں کا معائنہ کرینگے۔ یہاں سے وزیراعظم شہباز شریف وفاقی دارالحکومت کے دوسرے میجر لینڈ مارک میگا پراجیکٹ کے افتتاح کیلئے سیونتھ ایونیو کے سنگم پر بنائے گئے فلائی اوور کا معائنہ کرینگے۔ فلائی اوور اور سائیڈ لوپ کی تمام سڑکیں وزیراعظم کی روانگی کے فوری بعد ٹریفک کیلئے اس طرح کھول دی جائیں گی جس طرح راول فلائی اوور وزیراعظم کے رسمی افتتاح کے فوری بعد ٹریفک کیلئے کھولنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…