لاہور( این این آئی)لاہور کی سپیشل سینٹرل عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت شریک ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7ستمبر کو طلب کر لیا۔سماعت کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز
کے وکلاء کی جانب سے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کرائی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ شہباز شریف سرکاری مصروفیات اور حمزہ شہباز کمر درد کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ گزشتہ روز شہباز شریف اسلام آباد میں سرکاری میٹنگز میں مصروف تھے، وہ اسلام آباد سے لاہور آنے کے لیے تیار تھے، رات موسم کی خرابی پر انہیں سفر سے منع کیا گیا۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف کی حاضری معافی پر اعتراض نہیں لیکن حمزہ شہباز کی حاضری معافی پر اعتراض ہے ۔ضمانت منظور ہوتے ہی ملزم نے عدالت پیش ہونا چھوڑ دیا ہے۔پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ملک مقصود کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے، ملزم ملک مقصود کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کرا دیا ہے جس پر عدالت نے ملک مقصود کی حد تک کیس کی کارروائی ختم کر دی ۔ ایف آئی اے نے اشتہاری ملزم سلمان شہباز کی جائیداد کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اداروں سے ریکارڈ آ گیا ہے اور کچھ سے آنا باقی ہے۔انہوںنے یہ بھی بتایا کہ 19بینک اکائونٹس کا ریکارڈ مل گیاہے جبکہ 7کا ریکارڈ آنا باقی ہے۔عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی۔