اسلام آباد(آن لائن) سینیٹر دینش کمارنے خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں اہلیہ کے بارے میں انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ کہہ کر میرا گھر کا کھانا بند کر دیا کہ سینیٹر ہو کر ایک بینک اکائونٹ نہیں کھلوا سکتے ۔تفصیل کے مطابق عالمی اداروں کے بعد ملک میں نجی بنکوں نے بھی
اراکین اسمبلی پر اعتماد کرنا چھوڑ دیا ،پارلیمنٹیرنز اور ان کے اہل خانہ کو بنک اکائونٹس کھولنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ، وزیر مملکت نے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔بدھ کے روز سینیٹ خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر دنیش کمار پھٹ پڑے اور انکشاف کیا کہ بنک اکائونٹ نہ کھلنے کی وجہ سے مجھ پر گھر میں کھانا بند کر دیا گیا انہوںنے کہاکہ اسٹینڈرڈ چارٹر ڈ بنک نے کئی ماہ تک مجھے اکائونٹ کھلوانے کی اجازت نہ دی اور مجھے کئی بار بنک جانا پڑا اسی طرح میرا بیٹا جو باہر جارہا تھا اس کو بنک اکائونٹ میری وجہ سے نہیں بنا، میری بیوں یو بی ایل میں بنک اکائونٹ کھولنے کیلئے گئی مگر انہوںنے کہاکہ آپ کے شوہر کی وجہ سے بنک اکائونٹ نہیں کھول سکتے اور آخر میں دو لاکھ کی بیمہ پالیسی بنک سے لینے کے بعد اکائونٹ کھول دیا گیا انہوں نے کہاکہ میری بیوی نے مجھے طعنہ دیا کہ سینیٹر ہوکر بھی ایک بنک اکائونٹ نہیں کھول سکتے ہو۔انہوں نے کہاکہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بنک کے ایک جونیئر آفیسر نے 5 ماہ کے بعد معذرت کا خط بھجوایا جس پر میں نے کہاکہ یہ خط بنک کے اعلیٰ افسران کی جانب سے آنا چاہیے تھا جس پر مجھے کہا گیا کہ وہ آپ کو کبھی بھی خط نہیں لکھیں گے ،اسٹیٹ بنک کے افسران نجی بنکوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ۔اس موقع پر سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ کمیٹی میں یقین دہانی کے باوجود ابھی تک بنکوں میں ہمارے اکائونٹس نہیں کھل رہے ہیں
اور ہمیں ڈاکو سمجھا جاتا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ مسئلہ گذشتہ 6سالوں سے چل رہا ہے میری رائے ہے کہ اخبار میں نجی بنکوں کے خلاف شکایات کمیٹی کو دینے کیلئے اشتہار دیا جائے، صورتحال سے لگتا ہے کہ ہمارے پاس کوئی ددوسر آپشن نہیں بچا ہے پارلیمنٹیرینز کی جانب سے آئے روز شکایات آتی ہیں کہ ہمارے اکائونٹس نہیں کھل رہے ، جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ معاملے کو حل کرنے کیلئے وقت دیا جائے اس حوالے سے اسٹیٹ بنک کو ہدایات جاری کی جائیں گی اور نجی بنکوں کے ساتھ بھی بات کی جائے گی جس پر کمیٹی نے معاملہ 15روز میں حل کرکے کمیٹی کو اگاہ کرنے کی ہدایت کی۔