ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

پی ڈی ایم کا فل کورٹ کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لئے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کا متفقہ مطالبہ، اجلاس میں اہم فیصلے

datetime 28  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہی اجلاس میں فل کورٹ کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لئے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کا متفقہ مطالبہ کیا گیا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہی اجلاس میں

جمعرات کو متفقہ طور پر منظور کردہ قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ فل کورٹ کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح حاصل کرنے کے لئے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ بھجوایا جائے۔ قرارداد میں کہاگیا کہ اجلاس قرار دیتا ہے کہ دستور پاکستان 1973 میں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ کے اداروں کو ریاستی اختیارات تفویض کئے گئے ہیں، آئین میں واضح طور ہر ادارے کے ذمہ داری اور اس کا دائرہ کارمتعین ہے،کوئی ادارہ دستور کے تحت کسی دوسرے کے کام میں مداخلت نہیں کرسکتا اور نہ ہی کسی دوسرے ادارے کی ذمہ داری کو خود انجام دے سکتا ہے۔ قرار داد میں کہاگیاکہ اجلاس کی متفقہ رائے ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے حالیہ عدالت عظمی کے فیصلے سے شدید ابہام، افراتفری اور بحران پیدا ہوا ہے۔ فیصلہ دینے والے عدالت عظمی کے پانچ رکنی بینچ کے دو معزز جج صاحبان نے تین جج صاحبان کی اکثریتی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے فیصلے کو آئین میں اضافہ قرار دیا ہے۔ قرار داد میں کہاگیاکہ ملک کی نمائندہ سیاسی وجمہوری جماعتوں نے اس پراپنی بے چینی اور تحفظات کا اظہار کیا ہے کیونکہ عدالت عظمی کے فیصلے میں تشریح کے دستوری حق سے تجاوز کیاگیا ہے جس سے نہ صرف ایک آئینی وسیاسی بحران پیدا ہوا بلکہ اس کے نتیجے میں ملک میں شدیدسیاسی عدم استحکام نے بھی جنم لیا ہے۔

قرار داد میں کہاگیاکہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت پاکستان بھر کی نمائندہ وکلاء تنظیموں، نامور قانون دانوں، میڈیا اور سول سوسائیٹی نے بھی عدالت عظمی کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا اور اسے دستور کی کھینچی ہوئی لکیر سے انحراف اور تجاوز سے تعبیر کیا ہے۔ قرار داد میں کہاگیاکہ قومی اسمبلی اور پھر پنجاب اسمبلی میں وزیراعلی کے حالیہ انتخاب کے دوران آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے تناظر میں جو الگ الگ معیارات اور

تشریحات سامنے آئیں، اس نے سیاسی جماعتوں، وکلاء برادری، میڈیا اور سول سوسائیٹی کے خدشات کو درست ثابت کردیا ہے۔ لہذا ملک کو اس آئینی، قانونی اور سیاسی بحران سے نکالنے کے لئے اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے تاکہ فل کورٹ تشکیل دے کر اس معاملے پرتشریح حاصل کی جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قرارداد میں کہاگیاکہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے فارن فنڈنگ کیس کا

فوری فیصلہ سنایا جائے، الیکشن کمیشن آئین وقانون کے مطابق فیصلہ سنائے، سٹیٹ بینک، سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ سے تمام جرائم ثابت ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں اپنے اکاؤنٹس چھپائے، اسرائیل،بھارت کے شہریوں سے ممنوعہ فنڈنگ لی گئیں، اجلاس قراردیتا ہے قانون اپنا راستہ لے، چیف الیکشن کمشنرنے پراسرارخاموشی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے، اس پرآنکھیں بند کرنا قومی سلامتی کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…