لاہور ( آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چودھری شجاعت نے ایک بار پھر اپنے عظیم والد اور خاندان کی جمہوری روایت کو زندہ و جاوید کیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ شکر بجا لاتے ہیں جس نے ہمیں ایک
بار پھر سرخرو فرمایا۔ چودھری شجاعت حسین ظہور الٰہی شہید کے سیاسی وارث اور علمبردار ہیں۔ وزیراعظم نے لکھا کہ چودھری شجاعت نے ایک بار پھر اپنے عظیم والد اور خاندان کی جمہوری روایت کو زندہ و جاوید کیا۔ ان کا یہ کردار جمہوریت اور آئینی اقدار کی جیت ہے جس پر شجاعت حسین، ان کے خاندان، اور ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔شہباز شریف نے لکھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے آئین، جمہوریت اور عوام کے لئے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ سابق صدر زرداری کی سیاسی رواداری نے بحران کا خاتمہ کر دیا۔ ‘چوہدری شجاعت جیسے زیرک سیاستدان کا سیاسی فیصلہ ان کی جمہوی مثبت سوچ کی دلیل ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر منعقد ہونے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے امیدوار حمزہ شہباز 179ووٹ لے کر دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہو گئے جبکہ ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی نے 176ووٹ حاصل کئے، ڈپٹی سپیکر نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے اراکین اسمبلی کو دی گئی ہدایات کے برعکس ووٹ دینے پر مسلم لیگ (ق) کے 10ووٹ مسترد کر دئیے اور حمزہ شہباز کی کامیابی کا اعلان کیا، پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) نے ڈپٹی سپیکر کی رولنے کے خلاف عدلیہ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا،
وزیر اعلیٰ پنجاب بر قرار رہنے پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایوان میں شیر شیر کے نعرے لگائے گئے اور تمام اراکین اسمبلی نے حمزہ شہباز کومبارکباد دی جبکہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین کی جانب سے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت 4بجے کی بجائے2گھنٹے 55منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردا ر دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد
راولپنڈی کے حلقہ پی پی 7سے نو منتخب رکن اسمبلی راجہ صغیر احمد نے رکنیت کا حلف اٹھایا۔اجلاس کے آغاز پر مسلم لیگ (ن) خلیل طاہر سندھو نے ڈپٹی سپیکر سے نقطہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت طلب کی جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ آج کے روز نقطہ اعتراض نہیں بنتا تاہم انہوں نے اصرار کر کے بات کرنے کے لئے وقت حاصل کرلیا۔ خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ پی پی 167سے تحریک انصاف کے رکن شبیر احمد کے خلاف الیکشن
کمیشن میں کیس چل رہا ہے اور ان کی رکنیت فیصلے سے مشروط ہے اس لئے وہ ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ وہ تو حلف اٹھا چکے ہیں۔خلیل طاہر سندھو کی جانب سے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہ دینے پر مخدوم زین محمود قریشی پر بھی اعتراض اٹھایا گیا۔ تحریک انصاف کے راجہ بشارت نے اس پر اپنا موقف دیا جس کے بعد چیئر نے اسے رد کر تے ہوئے زین قریشی کے حق میں رولنگ دیدی۔