اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کے دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹوئٹ کر دی، انہوں نے کہا کہ ایک زرداری سب پہ بھاری۔ واضح رہے کہ حمزہ شہباز پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں،
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے رزلٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پی ایم ایل ق کے دس ووٹ ریجکٹ ہوتے ہیں، اس طرح تحریک انصاف کے 176 ووٹ رہ گئے اور ن لیگ اور اتحادیوں کے 179 ووٹ ہیں، چوہدری شجاعت حسین نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھاہے جس میں کہا گیا ہے کہ ق لیگ کے اراکین ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیں گے، اراکین پارٹی سربراہ کے حکم کے پابند ہیں اگر وہ انتخابات میں حصہ لیتے ہیں تو انہیں ڈی سیٹ کیا جا سکتا ہے، اس پر نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ اس کے بعد چوہدری پرویز الٰہی اپنے آپ کو بھی ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے، اگر وہ ووٹ کاسٹ کریں گے تو وہ اپنی نشست سے ڈی سیٹ ہو جائیں گے لیکن تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے شش و پنج کے بعد ووٹ ڈال دیے گئے تھے۔، اس طرح تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزارتِ اعلیٰ کے عہدے کے لئے ووٹ دیے۔ اس طرح ن لیگ کے حمزہ شہباز کے مقابلے میں چوہدری پرویز الہی نے 186 ووٹ لئے، لیکن ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے چوہدری شجاعت کی جانب سے لکھے گئے خط کی روشنی میں دس ووٹ ریجکٹ کر دیے، اس طرح ن لیگ کے حمزہ شہباز دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے۔پرویز الٰہی نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خط کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
انہوں نے درخواست میں حمزہ شہباز،ڈپٹی اسپیکر، آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو فریق بنایا۔پرویز الٰہی نے کہا کہ درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکردوست محمد مزاری الیکشن کے عمل کو تہہ و بالا کرنا چاہتے ہیں، پنجاب اسمبلی میں سیکورٹی کیلئے لکھا خط ڈپٹی اسپیکر کی بد نیتی کو ظاہر کرتا ہے،آئی جی پنجاب کو پنجاب اسمبلی میں داخلہ سے روکا جائے۔پرویز الٰہی نے استدعا کی کہ سارجنٹ ایٹ آرمز کو مطلوبہ سیکورٹی فراہم کرنے
کا حکم دیا جائے، ڈپٹی اسپیکر کے خط کیخلاف درخواست کو آج ہی مقرر کرکے سماعت کی جائے۔دریں اثنا مقامی ہوٹل میں قیام پذیر تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ق) کے اراکین اسمبلی پانچ لگڑری بسوں میں سوار ہو کر ہوٹل سے پنجاب اسمبلی پہنچے۔ حکمت عملی کے تحت ہوٹل میں حاضری مکمل کرنے کے بعد پہلے دو بسوں کے ذریعے اراکین کو پنجاب اسمبلی کیلئے روانہ کئے گئے جس کے کچھ وقفے کے بعد باقی اراکین کی حاضری مکمل کی گئی اور انہیں بھی تین بسوں میں سوار کر کے پنجاب اسمبلی کی جانب روانہ کیا گیا۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بھی اراکین اسمبلی کے ہمراہ بسوں میں موجود تھے۔ اراکین اسمبلی بسوں میں سیلفیاں لیتے رہے اور ویڈیوز بناتے رہے جبکہ اس دوران امپورٹڈ حکومت نا منظور، عمران تیرے جانثار بے شمار بے شمار، وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے نعرے بھی لگائے جاتے رہے۔