کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے نجی اسکول میں اہلیہ کو قتل کرکے لاش پتیلے میں ڈال کر چولہے پر پکانے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقتولہ کے شوہر عاشق حسین کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ایسٹ کراچی سید عبدالرحیم شیرازی کے مطابق مبینہ ٹاون تھانے میں ایف آئی آر نمبر 457/22 مقتولہ نرگس کے بھائی سید مشتاق
حسین کی مدعیت میں زیر دفعہ 302 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے درج کرلی گئی ہے۔پولیس کے مطابق واردات گلشن اقبال بلاک 4 کے بنگلہ نمبر ای 2 میں قائم اسکول میں ہوئی، تاہم مقدمے میں اسکول کا تذکرہ نہیں۔مدعی کے مطابق وہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم پاراچنار کے گاں بلندخیل کے رہائشی ہیں، ان کے والد سید اسحاق نے مدعی کی بہن نرگس کی شادی 22 سال قبل رضامندی سے ان کے پھوپھی زاد عاشق حسین ولد علی حسن سے کراچی میں کی تھی اور ان کے 6 بچے ہیں۔مدعی کے مطابق وہ گزشتہ روز کام پر موجود تھا کہ ان کے بھائی ناصر نے فون پر اطلاع دی کہ نرگس کو عاشق حسین نے قتل کر دیا ہے۔وہ اپنی فیملی کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچا تو دیکھا کہ کچن کے ایک جانب چولہے پر پتیلے میں میری بہن نیم برہنہ حالت میں مردہ پڑی تھی اور چولہا جل رہا تھا، ٹانگ اور جسم کے دیگر اعضا بھی کچن میں پڑے تھے۔مدعی کے مطابق اس کی بھانجی رابعہ نے بتایا کہ رات تقریبا 3 بجے ان کے والد اور والدہ کا مکان کی تبدیلی کے سلسلے میں جھگڑا ہوا تھا جس پر والد نے والدہ کو قتل کر دیا اور دیگر تین بچوں عارف، مہران اور آمنہ کو لے کر فرار ہوگیا۔پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد لاش اعضا کی شکل میں لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہے۔ مقدمہ کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔