بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

کورونا وائرس کی ایک اور نئی قسم دنیا میں تیزی سے پھیلنے لگی

datetime 13  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی) ماہرین نے کورونا وائرس کی ایک اور بہت تیزی سے پھیلنے قسم کے سامنے آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اومیکرون کی یہ نئی قسم اس وقت کئی ممالک میں بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔بی اے 2.75 نامی اس قسم کو سینٹورز کا نام بھی دیا گیا ہے جو سب سے پہلے مئی 2022 کے شروع میں بھارت میں دریافت ہوئی تھی،

اس کے بعد سے یہ کئی ممالک میں اومیکرون کی ایک اور بہت تیزی سے پھیلنے والی قسم بی اے 5کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔بی اے 2.75کو اب تک برطانیہ، امریکا، آسٹریلیا، جرمنی اور کینیڈا سمیت 10سے زیادہ ممالک میں دریافت کیا جاچکا ہے۔یورپین سینٹرز فار ڈیزیز پریونٹیشن اینڈ کنٹرول (ای سی ڈی سی)نے اومیکرون کی اس نئی قسم کو انڈر مانیٹرنگ ویرینٹ قرار دیا تھا۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی کورونا کی اس نئی قسم کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور ادارے کی عہدیدار ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن کے مطابق ابھی بی اے 2.75کے حوالے سے دستیاب نمونوں کی تعداد ناکافی ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ بی اے 2.75میں بہت زیادہ تعداد میں میوٹیشنز ہوئی ہیں۔برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی کے ماہر ڈاکٹر اسٹیفن گرافن نے بتایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ وائرس بہت تیزی سے خود کو بدل رہا ہے۔ امپرئیل کالج لندن کے وائرلوجسٹ ڈاکٹر ٹام پیکاک نے بتایا کہ ابھی اس نئی قسم میں ہونے والی میوٹیشنز کے بارے میں کوئی پیشگوئی کرنا مشکل ہے، یعنی اس سے وائرس کو پھیلنے میں کس حد تک مدد ملے گی ابھی کہنا مشکل ہے۔ڈاکٹر ٹام پیکاک نے ہی نومبر 2021میں سب سے پہلے اومیکرون قسم کو شناخت کیا تھا ،اب ان کا کہنا ہے کہ یہ نئی قسم بی اے 5کو پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں یہ نئی قسم بہت تیزی سے پھیل رہی ہے

مگر وہاں کا ڈیٹا ابھی بہت زیادہ واضح نہیں۔ڈاکٹر اسٹیفن گرافن نے کہا کہ اس سے وائرس کی اپنے اسپائیک پروٹین میں تبدیلیاں لانے کی حیرت انگیز صلاحیت کی مثال ملتی ہے،

اسپائیک پروٹین کو یہ وائرس انسانی خلیات متاثر کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے اور بیشتر ویکسینز میں وائرس کے اسی حصے کو ہدف بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بیشتر افراد ڈیلٹا کو ہی وائرس کا ارتقائی عروج تصور کررہے تھے، مگر اومیکرون کی آمد اور اینٹی باڈیز کے خلاف

وائرس کی بڑھتی مزاحمت سے عندیہ ملتا ہے کہ اس وائرس کو انفلوائنزا جیسا سمجھنا ٹھیک نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…