جمعہ‬‮ ، 14 مارچ‬‮ 2025 

جسٹس علی باقر نجفی اور عمران ریاض کے درمیان دلچسپ مکالمہ

datetime 9  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے صحافی، اینکر پرسن عمران ریاض کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیتے ہوئے آئندہ ورکنگ ڈے پر انہیں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے صحافی عمران ریاض پر مقدمات اندراج کے

خلاف درخواست کی سماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت پیش ہوئے اور بتایا کہ انہوں نے فائل کو دیکھا ہے اس پر تفصیلی جواب کی ضرورت ہے، اگر یہ مجسٹریٹ کے روبرو پہلے ورکنگ ڈے پر پیش ہونے کی گارنٹی دیں تو ضمانت پررہا کر دیا جائے، ہمیں عمران ریاض کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔فاضل عدالت نے کہا کہ عمران ریاض حلف دیں کہ آپ مجسٹریٹ کے سامنے پیشی تک ایسا متنازعہ بیان نہیں دیں گے جس سے معاملات خراب ہوں جس پر عمران ریاض نے عدالت کو یقین دہائی کرائی کہ وہ کوئی ایسا بیان نہیں دیں گے۔عمران ریاض کی جانب سے یقین دہائی کرائے جانے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے استدعا کی کہ چکوال کیس میں ضمانت دیدی جائے اس کے علاوہ کسی ایف آئی آر میں گرفتاری نہیں ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض کی ذاتی مچلکوں پرضمانت منظور کرلی اور سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔ اس موقع پر جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ آپ کو ہتھکڑیاں تو نہیں لگیں جس پر عمران ریاض نے جواب دیا کہ ہتھکڑیاں اتر گئی ہیں۔سرکاری تعطیل کے روز کینٹ کچہری لاہور میں اینکر عمران ریاض کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں عمران ریاض کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جوڈیشنل مجسٹریٹ سے پراسیکیوٹر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ عمران ریاض کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں دلائل پیش کیے۔

ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی وقوعہ کی بار بار ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتیں، مدعی نے کوئی ثبوت ساتھ نہیں لگایا، ایک ویڈیو پر پولیس کارروائی نہیں کر سکتی،یہ اختیار ایف آئی اے کا ہے، عمران ریاض کے بیان کی سی ڈی تک ساتھ نہیں لگائی گئی، ہماری لڑائی صرف حکومت کے ساتھ ہے، عمران ریاض کے خلاف کیس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔عمران ریاض کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں چالاکی سے کھیل رہی ہیں،

حکومتیں خود سامنے نہیں آ رہیں بلکہ مختلف لوگوں سے مقدمات درج کرا رہی ہیں جبکہ بغاوت کا مقدمہ صرف حکومت ہی درج کراسکتی ہے۔وکیل کے دلائل سننے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے عمران ریاض کیخلاف مقدمہ ختم کردیا۔عمران ریاض کے وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کینٹ کچہری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض پر ابھی تک 18 مقدمات سامنے آئے ہیں، اٹک کے بعد سول لائنز کا مقدمہ بھی خارج ہوگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا، کہا جارہا ہے کہ ان کا جرم ہے کہ انہوں نے امپورٹڈ حکومت کہا ہے تو امپورٹڈ حکومت کا لفظ تو کروڑ وں عوام کہہ رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…