جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جسٹس علی باقر نجفی اور عمران ریاض کے درمیان دلچسپ مکالمہ

datetime 9  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے صحافی، اینکر پرسن عمران ریاض کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیتے ہوئے آئندہ ورکنگ ڈے پر انہیں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے صحافی عمران ریاض پر مقدمات اندراج کے

خلاف درخواست کی سماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت پیش ہوئے اور بتایا کہ انہوں نے فائل کو دیکھا ہے اس پر تفصیلی جواب کی ضرورت ہے، اگر یہ مجسٹریٹ کے روبرو پہلے ورکنگ ڈے پر پیش ہونے کی گارنٹی دیں تو ضمانت پررہا کر دیا جائے، ہمیں عمران ریاض کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔فاضل عدالت نے کہا کہ عمران ریاض حلف دیں کہ آپ مجسٹریٹ کے سامنے پیشی تک ایسا متنازعہ بیان نہیں دیں گے جس سے معاملات خراب ہوں جس پر عمران ریاض نے عدالت کو یقین دہائی کرائی کہ وہ کوئی ایسا بیان نہیں دیں گے۔عمران ریاض کی جانب سے یقین دہائی کرائے جانے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے استدعا کی کہ چکوال کیس میں ضمانت دیدی جائے اس کے علاوہ کسی ایف آئی آر میں گرفتاری نہیں ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض کی ذاتی مچلکوں پرضمانت منظور کرلی اور سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔ اس موقع پر جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ آپ کو ہتھکڑیاں تو نہیں لگیں جس پر عمران ریاض نے جواب دیا کہ ہتھکڑیاں اتر گئی ہیں۔سرکاری تعطیل کے روز کینٹ کچہری لاہور میں اینکر عمران ریاض کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں عمران ریاض کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جوڈیشنل مجسٹریٹ سے پراسیکیوٹر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ عمران ریاض کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں دلائل پیش کیے۔

ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی وقوعہ کی بار بار ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتیں، مدعی نے کوئی ثبوت ساتھ نہیں لگایا، ایک ویڈیو پر پولیس کارروائی نہیں کر سکتی،یہ اختیار ایف آئی اے کا ہے، عمران ریاض کے بیان کی سی ڈی تک ساتھ نہیں لگائی گئی، ہماری لڑائی صرف حکومت کے ساتھ ہے، عمران ریاض کے خلاف کیس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔عمران ریاض کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں چالاکی سے کھیل رہی ہیں،

حکومتیں خود سامنے نہیں آ رہیں بلکہ مختلف لوگوں سے مقدمات درج کرا رہی ہیں جبکہ بغاوت کا مقدمہ صرف حکومت ہی درج کراسکتی ہے۔وکیل کے دلائل سننے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے عمران ریاض کیخلاف مقدمہ ختم کردیا۔عمران ریاض کے وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کینٹ کچہری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض پر ابھی تک 18 مقدمات سامنے آئے ہیں، اٹک کے بعد سول لائنز کا مقدمہ بھی خارج ہوگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا، کہا جارہا ہے کہ ان کا جرم ہے کہ انہوں نے امپورٹڈ حکومت کہا ہے تو امپورٹڈ حکومت کا لفظ تو کروڑ وں عوام کہہ رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…