اسلام آباد (آن لائن) وزارت پٹرولیم کے ماتحت کمپنی پی پی ایل میں 43 ملین ڈالر کے میگا کرپشن اسکینڈل کا انکشاف،وزیراعظم کے نوٹس پر ایف آئی اے نے ڈپٹی ایم ڈی عابد ملک کو گرفتار کرلیا،دیگر افسران کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں،معروف عالمی کمپنیوں
کے نام پر نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کرواکر آلات فراہم کرنے کی کوشش بھی پکڑی گئی۔ ذرائع کے مطابق قومی خزانے کو 43 ملین ڈالر نقصان پہنچانے پر سابق ایم ڈی وامق بخاری سمیت 14 افسران کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ان افراد پر وزارت پٹرولیم کے ماتحت کمپنی پی پی ایل میں 43ملین ڈالر کے میگا کرپشن اسکینڈل کے انکشاف کے بعد کارروائی کی گئی وزیراعظم کے نوٹس پر ایف آئی اے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی ایم ڈی عابد ملک کو گرفتارکیا۔ ایف آئی اے کے مطابق سپیک انرجی کو اہلیت نہ ہونے کے باوجود ایل پی جی پلانٹ کا ٹھیکہ دیا گیا سپیک انرجی نے جعل سازی سے جعلی کمپنیوں کے ذریعے پلانٹ مشینری فراہم کی مگر سپیک انرجی کئی سال گذرنے کے باوجود ایل پی جی پلانٹ مکمل نہ کرسکی۔ ایف آئی اے کے مطابق پلانٹ مکمل نہ ہونے سے پاکستان کو مہنگی گیس درآمد کرنا پڑی۔سپیک انرجی چھوٹے ایل پی جی پلانٹ کیلئے ان فٹ قرار دی گئی جبکہ بڑے پلانٹ کیلئے کارامد قرار دیدیا گیا ہے۔ اتنے بڑے میگااسکینڈل کے انکشاف اور قومی خزانے کو ملین ڈالر نقصان پہنچانے کا وزیراعظم نے فوری نوٹس لیا اور ایف آئی اے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی ایم ڈی عابد ملک ملک کو گرفتار کرنے کے علاوہ سابق ایم ڈی وامق بخاری سمیت 14 افسران کیخلاف بھی مقدمہ درج کرلیا ہے۔