منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

کابل ایئرپورٹ کو چلانے کیلئے طالبان کا بڑے ملک کیساتھ معاہدہ طے پا گیا

datetime 8  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (این این آئی)طالبان اور متحدہ عرب امارات خلیجی ملک کیلئے کابل ایئرپورٹ اور افغانستان کے کئی دوسرے ہوائی اڈے کو چلانے کیلئے معاہدہ کرنے کیلئے تیار ہیں جس کا اعلان آئندہ ہفتوں کے اندر کیا جا سکتا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق طالبان جن کی حکومت اب تک باضابطہ شناخت کے بغیر عالمی سطح پر تنہائی اور علیحدگی کا شکار ہے،

اس نے قطر اور ترکی سمیت علاقائی طاقتوں سے کابل ہوائی اڈے کو چلانے کیلئے رابطہ کیا ہے، کابل ایئر پورٹ دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ افغانستان کے ہوائی رابطہ کا اہم روٹ ہے۔ذرائع نے کہا کہ کئی مہینوں سے جاری رہنے والی بات چیت اور ایک موقع پر متحدہ عرب امارات-ترکی-قطر کے مشترکہ معاہدے کے امکان کے بعد طالبان تمام ا?پریشن متحدہ عرب امارات کے حوالے کرنے کیلئے تیار ہیں جو اس سے قبل بھی افغان ہوائی اڈے چلاتے تھے،رپورٹ کے مطابق یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس سے طالبان حکومت کو بیرونی دنیا کے ساتھ اپنی علیحدگی اور تنہائی کو کم کرنے میں مدد ملے گی جب کہ وہ خشک سالی، وسیع پیمانے پر بھوک اور معاشی بحران سے دوچار غریب ملک پر حکومت کرتے ہیں،اس معاہدے سے ابوظہبی کو قطر کے ساتھ سفارتی کشمکش میں بھی کامیابی ملے گی۔ذرائع نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے کے تحت، افغان شہریوں کو ہوائی اڈوں پر ملازمتیں ملیں گی ، افغان شہریوں کو سیکیورٹی کے کردار میں نوکریاں ملیں گی جو کہ طالبان کے لیے اہم ہیں جو یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ ملازمتیں پیدا کر سکتے ہیں اور اس لیے بھی کہ وہ غیر ملکی افواج کی موجودگی کو سخت نا پسند کرتے ہوئے اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ذرائع نے کہا کہ اماراتی ریاست سے منسلک ٹھیکیدار کے ساتھ سیکیورٹی خدمات فراہم کرنے کا معاہدہ کیا گیا تھا، جس کا جلد اعلان جلد کیا جائے گا جب کہ فضائی حدود کے انتظام پر بات چیت جاری ہے۔

طالبان حکام کے ابوظہبی کے دورے کے فوراً بعد طالبان نے مئی میں ٹھیکہ متحدہ عرب امارات کی ریاست سے منسلک کمپنی جی اے اے سی کو دیا تھا جو طالبان کے قبضے سے قبل افغان ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی اور گراؤنڈ ہینڈلنگ کی خدمات فراہم کرتی تھی۔

دوسری جانب،ذرائع نے بتایا کہ طالبان کے ساتھ قطر اور ترکی کے مشترکہ مذاکرات بغیر نییجے کے ختم ہوگئے تھے۔اماراتی حکام نے فوری طور پر معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جب کہ جی سی سی اے نے بھی رد عمل دینے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

طالبان کی وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایوی ایشن سیکیورٹی کا معاہدہ پہلے ہی ہو چکا لیکن ہوائی ٹریفک کے معاہدہ ابھی حتمی مراحل میں نہیں یا اس کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔

ذرائع نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی ایئر لائنز جنہوں نے گزشتہ سال طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان کے لیے فلائٹ آپریشن نہیں کیا، ان کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ معاہدہ طے پا جانے کے بعد کابل اور ممکنہ طور پر دیگر افغان ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کردیں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…