لاہور( این این آئی ، آن لائن)تحریک انصاف کے رہنما و سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کو لاہور سے حراست میں لے لیا گیا، ان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں۔بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما و قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ لاہور کے مقامی ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔
انہیں سول کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا۔حلیم عادل شیخ کو حراست میں لینے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں حلیم عادل شیخ کو سول کپڑے پہنے اہلکاروں کے ہمراہ جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔حراست میں لئے جانے کی تصدیق حلیم عادل شیخ کی اہلیہ رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو اور ان کی صاحبزادی عائشہ حلیم شیخ نے اپنے ٹوئٹر پیغامات کے ذریعے بھی کی۔ حلیم عادل شیخ کی صاحبزادی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کے والد رکن سندھ اسمبلی ہیں جنہیں بغیر سپیکر کی اجازت کے حراست میں نہیں لیا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق حلیم شیخ کے خلاف سندھ کے مختلف تھانوں میں متعدد مقدمات درج ہیں۔ حلیم عادل شیخ گرفتاری سے بچنے کے لئے لاہور آئے تھے۔دوسری جانب اسدعمر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کو اغوا قرار د یتے ہوئے کہا کہ صورتحال بار ، بینچ ، میڈیا اور انسانی حقوق کے تنظیموں کیلئے امتحان ہے۔عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو کچھ ہوا تو ذمہ دار سندھ حکومت ہو گی جبکہ شہباز گل کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی گرفتاری لرزتی ہوئی حکومت کی بوکھلاہٹ ہے۔حلیم عادل کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ،عدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔ان کا کہنا ہے کہ ہتھکڑی عمران ریاض کو نہیں لگائی گئی بلکہ جمہوریت کو لگا دی گئی۔جو کچھ ہو رہا ہے یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہو ر ہاہے ۔