کورونا چینی نہیں امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا ، امریکی پروفیسر کا دعویٰ

  منگل‬‮ 5 جولائی‬‮ 2022  |  13:10

واشنگٹن(این این آئی)امریکی پروفیسر جیفری ساکس نے دعوی کیا ہے کہ کورونا وائرس چینی نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں امریکی پروفیسر جیفری ساکس نے انکشاف کیا کہ کورونا وائرس

امریکا کی بائیو ٹیکنالوجی لیب میں تیار کیا گیا۔واضح رہے کہ جیفری ساکس کو ٹائم میگزین 2 بار دنیا کے 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل کر چکا ہے۔پروفیسر جیفری ساکس کورونا وائرس کی وبا کے ماخذ پر 2 برس سے تحقیقات کر رہے تھے۔چینی حکام نے کورونا وائرس کے حوالے سے عالمی سطح پر ہونے والی تنقید اور افواہوں کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس انسان کا پیدا کردہ نہیں، نہ یہ کسی تجربے کے دوران کسی لیب سے لیک ہوا، ووہان لیب کے متعلق تمام افواہیں جھوٹ پر مبنی ہیں، نہ وہاں کورونا وائرس کی تحقیق ہوئی نہ وہاں کا کوئی اسٹاف ممبر یا طالب علم اس کا شکار ہوا۔دوسری جانب امریکی، برطانوی اور آسٹریلیا کے سائنس دانوں کے تحقیقی پیپرز میں کہا گیا کہ ابھی تک ایسی کوئی شہادت نہیں ملی کہ کورونا وائرس کسی لیبارٹری کا تیار کردہ ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ووہان لیب سے لنک ہے۔



موضوعات:

زیرو پوائنٹ

بیوپار

شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا‘ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ ادا کر رہا ہوں‘ وہ نہ ہوتی تومجھے آج ....مزید پڑھئے‎

شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا‘ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ ادا کر رہا ہوں‘ وہ نہ ہوتی تومجھے آج ....مزید پڑھئے‎