شیخوپورہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) قابل اعتماد ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ کراچی میں بلوچ انتہا پسند خودکش بمبار خاتون کے چینی
باشندوں پر حملے جیسے خوفناک واقعہ کا اعادہ ہوسکتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں شیخ سہیل احد کی شائع خبر کے مطابق موصولہ رپورٹس کے مطابق بلوچ قوم پرست کے ایکٹیو گروپ کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں پر دوبارہ حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اس مقصد کیلئے2خود کش خواتین بمباروں کو تیار کیا گیا ہے جن کی شناخت زیمل بلوچ اور ہنی بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے جو کراچی میں خود کش حملے میں مرنے والی خود کش بمبار خاتون شیریں بلوچ کے پیغام کو سوشل میڈیا پر پھیلا رہی ہیں ۔ چینی باشندوں سمیت تمام غیر ملکی باشندوں انجینئروں اور ملازمین کی حفاظت کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں ۔ اس سلسلہ میں سی ٹی ڈی حکام کو بھی خصوصی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔واضح رہے جامعہ کراچی پر حملے کے بعد پاکستان میں موجود چینی شہریوں کی سکیورٹی میں پہلے سے زیادہ اضافہ کردیا گیا ہے۔