واشنگٹن،ریوڈی جنیرو(این این آئی)امریکا نے پاکستان، چین، روس سمیت دیگر ممالک کی 36 کمپنیوں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کردیا ہے۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ امریکا نے گزشتہ روز روس، متحدہ عرب امارات، لتھوانیا، پاکستان، سنگاپور، برطانیہ، ازبکستان اور ویتنام سمیت دیگر ممالک سے 31 اضافی اداروں کو بلیک
لسٹ میں شامل کیا، تاہم شامل کردہ کل 36 کمپنیوں میں سے 25 نے چین میں کام کیا۔بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی وجہ امریکا نے یہ بتائی ہے کہ ان ممالک کی کمپنیوں نے روسی فوج اور روسی دفاعی صنعت کی مدد کی ہے۔ادھرامریکی محکمہ تجارت نے کہا کہ 24 فروری کے حملے سے قبل ان کمپنیوں نے روسی اداروں کو اشیا فراہم کی تھیں۔بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آج کا فیصلہ دنیا بھر کے اداروں اور افراد کو ایک طاقتور پیغام بھیجتا ہے کہ اگر وہ روس کی حمایت کرنا چاہتے ہیں تو امریکا ان سے رابطہ منقطع کر دے گا۔دوسری جانب جی سیون ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔میڈیار پورٹس کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ بات چیت سے چند گھنٹے قبل گزشتہ روز جرمنی میں منعقدہ گروپ سیون کے سربراہ اجلاس میں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے پر زور دیا گیا اور خطے میں عدم استحکام کا باعث بننے والی ایرانی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔
جی سیون نے اپنے حتمی بیان میں ایران سے اپنی بیلسٹک میزائل کارروائیوں اور سمندری نیویگیشن کے لیے خطرات کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔ جی سیون گروپ نے ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے سفارت کاری کے طریقے کو اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سات بڑے ممالک نے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے سفارتی مواقع سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ دنوں کی انتھک یورپی کوششوں کے بعد مارچ سے تعطل کے شکار جوہری مذاکرات کو بحال کرنے کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحا میں آج شام بالواسطہ امریکا ایران مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔