کراچی (آن لائن) آل کراچی پلاسٹک بیگ مینوفیکچرنگ اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ شاپنگ بیگ پر پابندی سے دس لاکھ خاندان متاثر ہو جائیں گے، شاپنگ بیگ سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں اس لئے سندھ حکومت شاپنگ بیگ پر پابندی کا فیصلہ واپس لے
۔آل کراچی پلاسٹک بیگ مینوفیکچرنگ اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ندیم احمد خان،نائب صدر محمد عامر قاضی،جنرل سیکرٹری سید احمد علی جوائنٹ سیکرٹری ساجد بیلی، یاسین صدیقی، عباس حیدر نقوی، فہیم رزاق، تاجر رہنما عتیق میر و دیگر نے کراچی پریس کلب میں شاپنگ بیگ پر پابندی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے 15جون سے پلاسٹک بیگ پر پابندی کا اعلان کیا لیکن تا حال کوئی بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ نہ ہی ایڈمنسٹریٹر کی ویب سائٹ پر ہے نہ ایسوسی ایشن کو دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے مسئلہ کنفیوڑن کا شکار ہے۔ ڈپٹی کمشنر کا اسٹاف 2019 کے نوٹیفکیشن کو درست کہتا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی کا اسٹاف ہر قسم کی تھیلی پر پابندی کا کہتا ہے۔ ہماری ایسوسی ایشن 2019کے نوٹیفکیشن اور2014کے قانون کے مطابق کام کرنے کو تیار ہیں۔ اس پر عمل درآمد کیلئے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جس کے مطابق مخصوص سائز 30مائیکرون ا ور6 گرام کا شاپر جس میں آکسو بائیو ڈیگریڈایبل ڈال کر بنایا گیا ہے قابل قبول ہے۔ اور تمام اقسام کے پیکنگ میٹریل پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ حکومت سے صرف ایک مطالبہ ہے کہ ہمیں 2019 کے نوٹیفکیشن اور 2014کے قانون کے مطابق کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایسوسی ایشن حکومت کا بھرپور ساتھ دے گی۔
جو گاڑیاں اینٹی ایکروچمنٹ نے پکڑی ہوئی ہیں ان کو فوری چھوڑا جائے۔ شاپنگ بیگ انڈسٹری سے دس لاکھ افراد وابستہ ہیں۔ پابندی عائد ہونے سے دس لاکھ خاندان متاثر ہونگے۔
حکومت دس لاکھ خاندانوں کے بارے میں سوچے۔ کاروبار بند ہونے سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔عتیق میر نے مزید کہا کہ
شاپنگ بیگ سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں، شاپنگ بیگ پر پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے، کراچی کے تاجر شاپنگ بیگ کے ساتھ ہیں،بعد ازاں کراچی پریس کلب سے کے ایم سی بلڈنگ تک ریلی نکالی گئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔