کراچی (این این آئی)ملک میں جاری توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عملی قدم اٹھالیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملک میں توانائی کی موجودہ صورتحال
سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کررہی ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی توانائی کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں ۔اسٹیٹ بینک نے ہدایت کی کہ بینکوں میں ورک فرام ہوم کی پالیسی تشکیل دی جائے جس کے تحت بینک اپنے مطلوبہ مقاصد بھی حاصل کرسکے۔بینک اپنی برانچز سمیت تمام دفاتر شام سات بجے یا جلد بند کریں اور ہنگامی استعمال جیسے کال سینٹرز، آلٹرنیٹیو ڈیلیوری چینلز کی نگرانی، بیک اپ اور ضروری برقی، آئی ٹی آلات کے سوا بجلی کی فراہمی بند کر دیں۔برانچز اور دیگر دفاتر کیسائن بورڈ کی لائٹس بند رکھی جائیں۔مراسلے میں کہا گیا کہ اپنی میٹنگز کو زیادہ سے زیادہ ورچوئل کیا جائے، ساتھ ہی ملکی و غیر ملکی اخراجات کو محدود کیا جائے۔بینکوں کو ہدایت کی گئی کہ عملے کو دفاتر تک پہنچنے کے لیے مشترکہ ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی ترغیب اور بینک عملے کی آمدو رفت کم کرنے کے لیے دیگر اقدامات اٹھائے جائیں۔اس کے علاوہ ع بینکوں کو توانائی کے متبادل اور سستے ذرائع بھی استعمال کرنے کی ترغیب دی گئی جس میں دفاتر میں شمسی ٹیکنالوجی، توانائی کی بچت کرنے والے آلات کا کم استعمال شامل ہے۔اسٹیٹ بینک نے اپنے مراسلے میں کہا کہ بینک بجلی اور ایندھن کی بچت کے دیگر اقدامات بھی اٹھا سکتے ہیں۔