کابل(این این آئی)افغانستان میں زلزلے کے سبب تباہ ہونے والے گھروں اور عمارات کے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔آنے والے اس زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی، 1500 سے زائد افراد زخمی بھی ہیں جن میں سے بہت سوں کی حالت تشویشناک ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں زلزلے کے سبب تباہ
ہونے والے گھروں اور عمارات کے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں جبکہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب آنے والے اس زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ اس زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے افغان صوبہ پکتیکا کے حکام کے مطابق 1500 سے زائد افراد زخمی بھی ہیں جن میں سے بہت سوں کی حالت تشویشناک ہے۔ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب بھی بہت سے لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔دوسری جانب افغانستان میں تباہ کن زلزلے میں ایک ہزارافراد کی ہلاکت کے بعد طالبان نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے۔طالبان کے سینیئر اہلکار عبد القہار بلخی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ حکومت اس وقت لوگوں کی اتنی مدد کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی جتنی حالات کے مطابق درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنسیاں، ہمسایہ ممالک اور عالمی طاقتیں مدد کر رہے ہیں لیکن امداد کئی گنا بڑھانے کی ضرورت ہے کیوں کہ اتنا تباہ کن زلزلہ گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں آیا۔طالبان کے سینیئر اہلکار عبد القہار بلخی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ حکومت اس وقت لوگوں کی اتنی مدد کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی جتنی حالات کے مطابق درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنسیاں، ہمسایہ ممالک اور عالمی طاقتیں مدد کر رہے ہیں لیکن امداد کئی گنا بڑھانے کی ضرورت ہے کیوں کہ اتنا تباہ کن زلزلہ گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں آیا۔