چوہدری پرویز الٰہی سے چوہدری شجاعت حسین کیوں ناراض ہیں، چوہدری شفاعت حسین نے اندر کی بات بتا دی

15  جون‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شفاعت حسین نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی بتائے بغیر بنی گالہ گئے جس پر چوہدری شجاعت حسین ناراض ہیں، پی ٹی آئی میں شامل بھانجے بھتیجے دعا میں شامل تھے،دعائے خیر حلف ہوتا ہے،

چوہدری شجاعت حسین وعدہ نبھانا چاہتے ہیں، آپس میں اختلافات کی وجہ سے بچوں نے بھی اپنا رنگ پکڑ لیا ہے، میں کسی کے ساتھ نہیں،مونس الٰہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے مجھے معلوم نہیں۔ ایک انٹرویومیں کے دور ان اینکر پرسن نے سوال کیاکہ مسلم لیگ (ق)میں تھوڑے سے لوگوں کی سیاست رہ گئی تھی اب وہ اور مزید سکڑ گئی ہے اور اس میں بھی دو دھڑے بن گئے ہیں، یہ کیا ہوا؟ جس کا جواب دیتے ہوئے چوہدری شفاعت حسین کہاکہ میرا تجزیہ تو یہی ہے کہ یہ ناشکری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک گھر میں وزیر اعلیٰ، وزیراعظم، ڈپٹی وزیراعظم رہا جو آئندہ کبھی نہیں ہونا۔ انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ناظم اور وزارتیں ہوتے ہوئے اب پھر سے عہدے کے پیچھے ایسے بھاگے ہیں کہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں تو سمجھتا ہوں جو اخباروں اور میڈیا میں آتا ہے کہ بچوں کی وجہ سے ایسا ہوا ہے، بالکل ایسا نہیں ہوا بلکہ یہ بڑوں کا آپس میں اختلاف ہوا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے عہدیداروں سے مذاکرات کے بعد یہ اپنی بات کا پاس نہیں رکھ سکے، دعائے خیر بھی ہو گئی اور سارا کچھ ہوگیا اور یہ صبح اٹھ کر چوہدری شجاعت حسین کو بتائے بغیر دوسری طرف چلے گئے اور اس سے پہلے یہ ان کو لے لے کر پھرتے رہے کہ ہمیں وزیر اعلیٰ بنائیں، اور جب ہر چیز فائنل ہوگئی، دعائے خیر بھی ہوگی،یہ ایک قسم کا حلف ہوتا ہے،

معاملات چودھری شجاعب کی وجہ سے طے ہوئے اور پھر اسے توڑ دیا گیا تو اس بات سے چوہدری شجاعت بھی ناراض ہیں اور ان کے بچے بھی ناراض ہیں کہ ایک وعدہ کر کے ہم پھر نہیں سکتے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ میں یہ واضح کردوں کہ میں کسی سائیڈ پر نہیں ہوں، میں آزاد ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جو وعدہ ہوا تھا اسے نبھانا چاہیے تھا یہ وعدہ زبانی نہیں ہوا تھا جو لوگ ابھی پی ٹی آئی اے کے ساتھ شامل ہیں بھانجے اور بھتیجے جو اس

دعا میں شامل تھے میں نے ان سے پوچھا ہے کہ کس طرح دعا ہوئی انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے آباؤ اجداد کو بھی درمیان میں لیا اور پھر دعا ہوئی جس پر میں نے کہا کہ یہ حلف ہوتا ہے،وہ اب اگر اس بات کو نہ سمجھیں تو میں انہیں سمجھانے سے قاصر ہوں، انہیں ان کے والدین کو سمجھانا چاہیے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ آپ ایسے کہہ لیں کہ کسی نے اپنا فیصلہ کرنا شروع کردیا اور پھر اسی سے اختلافات ہوگئے کافی سالوں سے کام خراب تھا،

آپس میں اختلافات کی وجہ سے بچوں نے بھی اپنا رنگ پکڑ لیا ہے، میں کسی کے ساتھ نہیں، کافی عرصے سے آزاد ہوں۔ انہوں نے کہاکہ مونس الٰہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے مجھے معلوم نہیں اس لئے اس پر رائے نہیں دے سکتاکہ تحقیقات ہو رہی ہیں یا نہیں ہورہی ہیں۔اس سوال ”مسلم لیگ (ق) اپنا وجود برقرار رکھ پائے گی یا نہیں“ کا جواب دیتے ہوئے باقی آگے جا کر صورتحال واضح ہوگی جب الیکشن کا اعلان ہوگا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…